اسلام آباد (وقائع نگار،نامہ نگار) قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے ارکان نے کرتار پورراہداری کھولنے کے حکومتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے پاکستان کے ہر اقدام کا مخالفانہ جواب دیا ،ہم سفارتی سطح پر دنیا بھر میں تنہا ہورہے ہیں ،حکومتی ارکان نے کرتار پور بارڈر کھولنے کے فیصلے کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے بھارت کا مکروہ چہرہ پوری دنیا میں واضح کردیا۔وفاقی حکومت نے قانون سازی ہونے کی صورت میں آئندہ عام انتخابات میں مکمل طور پر بائیو میٹرک نظام لانے کا عندیہ دیدیا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر عمرایوب اور سابق ڈپٹی سپیکرمرتضی جاوید عباسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔ قومی اسمبلی اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ کرتار پور راہداری کھولنے کے فیصلے نے پوری دنیا کو دکھا دیا کہ پاکستان تمام مذاہب کے ماننے والوں کو عزت واحترام سے دیکھتا ہے ، انہوں نے کہا کہ پی پی اور ن لیگ والے سوچتے رہے کہ ہم کرتار پور راہداری کھولیں مگر آج وہی مخالفت کررہے ہیں۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی کرتار پور راہداری کیخلاف نہیں، ہم ملک میں امن کے خواہاں ہیں لیکن ہندوستان ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کررہا ہے ۔مسلم لیگ ن کے خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں یکطرفہ رعاتیں سود مند نہیں،اس کا زیادہ نقصان پاکستان کو اٹھانا پڑا۔ عالم خان نے کہا کہ پنجاب سے خیبر پختونخوا کو گندم اور آٹے کی ترسیل بند کی گئی جسکی وجہ سے گندم اور آٹے کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ،اس حوالے سے حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں۔ وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ ملک کے اندر گندم اور آٹے کی ترسیل پر کوئی پابندی نہیں ، حکومت نے مہنگائی کم کرنے کیلئے یوٹیلٹی سٹو ر کارپوریشن کو چھ ارب روپے کی گرانٹ فراہم کی۔ اجلاس میں عمرایوب اور مرتضی جاوید عباسی کے درمیان تلخ کلامی ہوئی،دونوں ایک دوسرے کو جھوٹا ثابت کرنیکی کوشش کرتے رہے ۔ مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ ہزارہ موٹروے بن گئی لیکن حکومت اس کو کھول نہیں رہی،میرے حلقے میں ترقیاتی کام موجودہ حکومت کے وزیر نے جان بوجھ کر روک رکھے ہیں،یہ سیاسی انتقامی کارروائی ہے ، اگر جھوٹا ثابت ہوا تو استعفیٰ دیدوں گاجس پر وفاقی وزیرعمر ایوب نے کہا کہ یہ جھوٹا شخص ہے ۔وفاقی وزیر مراد سعید نے کہا کہ ہزارہ موٹروے کا ڈیزائن تبدیل کرکے سابقہ حکومت نے ملک کو نقصان پہنچایا ، کیس میں ابتک2ارب70کروڑ ریکوری ہوچکی ۔مرتضی جاوید نے کہا کہ ہزارہ موٹروے کو کھول دیں،اس کا نام بیشک مراد سعید رکھ دیں۔ مراد سعید نے کہا کہ ہزارہ موٹروے کو آئندہ جمعہ کے روز کھول دیا جائیگا۔دوسری جانب اسمبلی کو بتایا گیا کہ لاہور ملتان موٹروے پر قیام وطعام کو سالانہ 17 لاکھ روپے لیز پر دیا گیا تھا،موجودہ حکومت نے لیز منسوخ کر کے بڈنگ کے ذریعے قیام و طعام کو ماہانہ 65لاکھ روپے لیز پر دیدیا ۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال پر وزیر پارلیمانی امور اعظم سواتی نے تحریری جواب میں کہاکہ ضمنی انتخابات میں بائیو میٹرک نظام نے بہتر نتائج دئیے ، قانون سازی ہوگئی تو آئندہ انتخابات بائیو میٹرک نظام کے تحت ہوسکتے ہیں۔ میاں معین وٹو نے پشاور موڑ تا نیو ایئرپورٹ میٹرو بس ٹریک پر کام کی سست روی کا معاملہ اٹھایا جس پروزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ میٹرو ٹریک پر کام کی سستی کی وجہ فنڈز کی کمی ہے ، مارچ 2020 تک میٹرو ٹریک مکمل کرنے کیلئے 4566 ملین روپے درکار ہیں۔بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس جمعرات تک ملتوی کر دیا گیا۔