اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس میں وزرا کی غیر موجودگی اور وقفہ سوالات کے جوابات نہ آنے پر شدید احتجاج کیا ہے ۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کورم پورا نہ ہونے پراجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی ۔پیر کو اجلاس شروع ہوا تو وقفہ سوالات میں 36 سوالوں میں سے صرف 5 کے زباتی جواب دیئے گئے 31 موخر کر دیئے گئے ۔مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی خواجہ آصف نے کہاکہ حکومتی بینچز خالی ہیں۔ یہ تشویشناک صورتحال ہے ،خیبر پختونخوا اسمبلی میں بھی اسی وجہ سے احتجاج ہورہا ہے ،غیر موجود وزرا کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔ جوابات نہ آنے پر تحریک انصاف کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے سپیکر سے غیر حاضر اور سوالات کے جواب نہ دینے والے وزرا کے خلاف ایکشن کی سفارش کی ۔سپیکر نے استفسار کیا کہ وزیر داخلہ کہاں ہیں؟ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے کہاکہ ہماری وزارت کے سارے سوالات کلیئر ہوگئے ہیں۔قومی اسمبلی اجلاس میں نماز مغر ب کے بعد وزیر مملکت پارلیمانی امور علی محمد خان نے سروئینگ اینڈ میپنگ بل 2019ئ، غیر ملکی زرمبادلہ ترمیمی بل 2020ء اور اینٹی منی لانڈرنگ بل 2020ء پیش کئے جو منظور کر لئے گئے ۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے مخبر کے تحفظ اور نگران کمیشن آرڈیننس کی مدت میں مزید120 دن کی توسیع کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی۔ صحافیوں نے سندھ میں صحافی عزیز میمن کی بہیمانہ قتل پر پریس گیلری سے واک آئوٹ کیاجبکہ اراکین اسمبلی نے تحقیقات کیلئے سپیکر سے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا ۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا صحافی سندھ حکومت پر اعتماد نہیں کررہے ، وہ سپیکر کی ہدایت پر جے آئی ٹی چاہتے ہیں،راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سندھ صوبائی معاملہ ہے وفاق ڈکٹیٹ نہ کرے ۔ انہوں نے جے آئی ٹی کی مخالفت کی ۔ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی صلاح الدین نے کہا ہم سندھ حکومت کی تحقیقات نہیں مانتے ۔وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا نے کہاکہ صحافی کے قتل پر سیاست نہ کی جائے ۔ فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت پر الزام آرہا ہے وہ کیسے تحقیقات کرے گی؟ بلاول کے ٹرین مارچ کی عزیز میمن کے قتل سے کڑیاں جڑی ہیں۔سپیکر نے کہاکہ صوبے میں وفاق جے آئی ٹی بنا سکتاہے یا نہیں وزارت قانون سے رائے لیکر حتمی فیصلہ کروں گا۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے دیرینہ ساتھی مرحوم نعیم الحق اور رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری، کراچی میں زہریلی گیس سے جاں بحق افراداور صحافی عزیز میمن کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔