اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) قومی اسمبلی اجلاس میں ایم ایم اے ارکان نے گزشتہ روزانوکھا احتجاج کیا،ارکان نے ایوان میں بیٹھنے کی بجائے سپیکر گیلری میں دھرنادیدیا۔پیر کوسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مشترکہ اجلاس میں ایم ایم اے کو بات کرنے کا موقع نہیں ملا جس پر وہ احتجاج پر ہیں اور سپیکر گیلری میں بیٹھ گئے ہیں، سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ یہ ایوان کی توہین ہے اس کی اجازت نہیں دے سکتا، پی ٹی آئی کے چیف وہپ عامر ڈوگر نے کہا کہ میں جے یوآئی کے ارکان کو مناکر ایوان میں لاتا ہوں،سپیکر نے عامر ڈوگر کی درخواست پر اجلاس کی کارروائی15منٹ کیلئے موخر کردی،ایم ایم اے اراکین نے احتجاج ختم کرنے کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کی یقین دہانی مانگ لی کہ آئندہ امتیازی سلوک نہیں ہوگا، ایم ایم اے اراکین مزید بات چیت کیلئے سپیکر چیمبر میں گئے اور احتجاج ختم کر دیا۔ایوان میں واپسی پر مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ہاتھ مروڑ کر جبراً قانون سازی کو تسلیم نہیں کرسکتے ، ہم بھارت کو اور بھارتی دبائو کو بھی جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں، پاکستان کے مفاد میں ہر قانون سازی میں تعاون کیلئے ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں۔ ہمیں حب الوطنی کا طعنہ نہ دیا جائے ۔بعد ازاں قومی اسمبلی نے کوویڈ-19 سمگلنگ روک تھام ترمیمی بل کی مدت میں 120روز کی توسیع کی منظوری دیدی، پی اے سی سمیت متعدد قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی ایوان میں پیش کردی گئیں جبکہ قومی اسمبلی کی 73ویں سالگرہ پر متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی۔مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے آرڈیننس کو توسیع دینے کی تحریک پیش کی تو پی پی کے نوید قمر نے مخالفت کی۔ بابر اعوان نے کہا کہ یہ آرڈیننس کورونا کے خاص حالات میں آیا تھا، مجبوری میں توسیع مانگ رہے ہیں ۔ایوان میں پبلک اکائونٹس کمیٹی ، قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز ، انسداد دہشت گردی ایکٹ1997 میں مزید ترمیم کے بل پر کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔ توجہ دلا ئو نوٹس کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ مخنث افراد کو پہلی بار ملک بھر میں احساس پروگرام میں شامل کرلیا گیا ہے ، ایک اور توجہ دلاو نوٹس کے جواب میں علی محمد خان نے بتایا کہ پی ٹی لائسنس کی فیس 100 روپے تک بڑھانے کے معاملہ کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جب کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے یہ ایوان سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر کام کرتا ہے ۔ اپوزیشن میں تھے تو چند قومی مسائل میں حکومت کے ساتھ مل کر بیٹھے ۔ یہ کہنا کہ ہمیں کسی نے یہاں بٹھایا کیا یہ کروڑوں لوگوں کی توہین نہیں؟ ۔مسلم لیگ ن کے سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی کی 73ویں سالگرہ پر قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے جس اسلامی جمہوری نظام کی بنیاد رکھی تھی پارلیمان اس کو جاری رکھے ہوئے ہے ،پارلیمان پاکستان کے عوام کے جمہوری حقوق کی نگرانی کررہا ہے ، ایوان نے اتفاق رائے سے قرارداد منظور کرلی۔لیگی رکن کھیل داس نے بھیل قبیلے کے 11افراد کے بھارت میں مارے جانے کا معاملہ ایوان میں اٹھا دیا، قومی اسمبلی میں عبدالقادرپٹیل نے کورم پوائنٹ آؤٹ کردیا، گنتی میں کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس آج منگل شام4بجے تک ملتوی کردیا۔