ملک بھر میںسخت گرم موسم کے ساتھ ساتھ کئی علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی شروع ہو گئی ہے‘ بجلی کامجموعی شارٹ فال پانچ ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے اورملک میں بجلی کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ نیشنل الیکٹرک پاور اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی اضافی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے لیا ہے۔ لیکن محض نوٹس لینے کی بجائے اس سلسلہ میں عملی اقدامات کئے جانے چاہیئں۔آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں مزید شدت آنے کی پیشین گوئی کی جا رہی ہے۔ بدھ کے روز اسلام آباد اور بعض دیگر علاقوں میں سکولوں کے دو درجن سے زائد بچے بے ہوش ہو گئے اور متعدد کی شدید گرمی کے باعث نکسیر پھوٹ گئی۔مرے کو مارے شاہ مدار کے مصداق غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوںکے لئے مزید مشکلات اور گرمی کی شدت میں مزید اضافہ کر دیا ہے ،جس کی وجہ سے ان کے گھریلو امور اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں ،حکومت کو چاہیے کہ موسم گرما کے دوران بجلی کی تسلسل کے ساتھ فراہمی کو یقینی بنائے۔موسم گرما کی شدت میں کمی لانا تو انسانی بس میں نہیں لیکن بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں تو کوئی امر مانع نہیں ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کرنے کا پابند کیا جائے ،ڈیموں پر واٹر لیول کا نقص اور ٹرانمیشن لائنوں کی خرابی دور کرنے کے علاوہ سسٹم کی بحالی پر توجہ دی جائے تواس سے لوڈ شیڈنگ کم کی جا سکتی ہے ۔