فیصل آباد ، ساہیوال، لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک، خصوصی رپورٹر، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، کرائم رپورٹر)فیصل آبادمیں ایک اور10سالہ گھریلو ملازمہ بچی کو تین افرادنے مور کو چھیڑنے سے منع کرنے پر تشددکانشانہ بناڈالا جس کی ویڈیوسوشل میڈیا پروائرل ہوگئی ،وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکے نوٹس پر فیصل آباد پولیس نے بھی فوری ایکشن لیتے ہوئے ملزم رانا منیرکوگرفتار کرلیا جبکہ صدف نامی بچی ساہیوال سے مل گئی ہے ۔ ویڈیومیں دیکھاجاسکتاہے کہ کینال روڈپرگھریلوملازمہ پرخاتون اورنوعمرلڑکاتشددکررہے ہیں،فوٹیج میں خاتون نے بچی کوگراکرپہلے بہیمانہ تشددکانشانہ بنایا،ذرائع کے مطابق بچی10 سالہ گھریلو ملازمہ ہے جس پر مالکان کی جانب سے تشدد کیا گیا ،ملزم را نا منیر نے بیٹے اور بہو کے ہمراہ کمسن بچی کو تھپڑ مارنے کے ساتھ ساتھ اسکو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹے ہوئے سڑک پر پٹخ دیا،آدھاگھنٹہ تک بچی کوتشددکانشانہ بنایاجاتارہا، معصوم بچی چیختی چلاتی رہی لیکن کوئی مدد کو نہ آیا،وزیراعلیٰ عثمان بزادر کے نوٹس پر پولیس نے ملزم رانا منیر کو گرفتار کرلیا ہے ۔وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کردیا،ایس ایچ او مدینہ ٹاؤن کے مطابق کم عمر بچی پر تشدد کا مقدمہ رانامنیراورثمینہ منیرکیخلاف درج کرلیاگیا۔سربراہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کے مطابق بچی کو ہر ممکن انصاف دلائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق پڑوسیوں نے صلح کرکے بچی کوآبائی گھر بھیج دیا،آئی جی پنجاب نے آرپی اوفیصل آبادسے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی،پولیس کے مطابق واقعہ دوروزپراناہے ،پولیس نے ساہیوال سے متاثرہ بچی صدف کواپنی تحویل میں لے لیا،پولیس کے مطابق صدف کا باپ ملزمان سے صلح کے بعد بچی کو لیکر ساہیوال روانہ ہوگیا تھا ۔فیصل آباد پولیس کے مطابق ملزم رانامنیرکوتھانہ مدینہ ٹائون منتقل کردیاگیا،رانامنیرکے مطابق بچی نے میرے نواسوں کوڈانتاتھا،ہماری صلح ہوگئی ہے ۔