لاہور (نامہ نگارخصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آر کی انکم ٹیکس آڈٹ پالیسی 2018 ئکو آئین و قانون کے منافی قرار دیدیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے سردار سٹیل ملز کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایف بی آر انکم ٹیکس آڈٹ پالیسی 2018 پر عمل درآمد روک دیا۔ عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ایف بی آر کو انکم ٹیکس آڈٹ پالیسی واضح کرنے کا حکم دیدیا۔دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظورکرتے ہوئے دیامیربھاشا اور مہمندڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت کی تفصیلات منظرعام پرلانے کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت کوجواب داخل کرنے کیلئے ایک اورمہلت دیدی۔ درخواست گزار ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے موقف اختیار کیا کہ ڈیموں کی تعمیر پر پیشرفت سے آگاہ نہیں کیا جارہا، معلومات نہ ہونے سے سوشل میڈیا پرڈیم مخالف پراپیگنڈا اورقیاس آرائیاں جاری ہیں جبکہ عدالت نے دونوں ڈیموں کی اراضی اور ٹینڈرز کی تفصیلات پیش کرنے اور دونوں ڈیمزکیلئے مختص کی گئی رقم کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ۔استدعا ہے کہ ڈیم کیخلاف منفی مہم چلانے والوں کیخلاف کارروائی کاحکم دیا جائے ۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل بنچ نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید ودیگر رہنماؤں کیخلاف درج 29 ایف آئی آرز کے اخراج کیلئے درخواست گزار کو الگ الگ درخواستیں دینے کی ہدایت کردی جبکہ درخواست نمٹا دی۔درخواست گزار جماعت الدعوۃ کی ذیلی تنظیم کے سیکرٹری ملک ظفر اقبال نے حافظ سعید سمیت 65 رہنماؤں کیخلاف مقدمات اخراج کیلئے درخواست میں موقف اختیار کیا تھاکہ حکومت نے حافظ سعید پر لشکر طیبہ کا سربراہ ہونے کا بے بنیاد الزام لگایا ۔حافظ سعید کا القاعدہ یا دوسری ایسی کسی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ۔ انڈین لابی کا ممبئی حملوں سے متعلق بیان حقائق کے منافی ہے ۔