فیصل آباد(جنرل رپورٹر) تحریک انصاف کی تنظیم سازی کے لئے ہونے والے تین مشاورتی اجلاس بھی تمام رہنماؤں کے اختلافات کی نذر ہوگئے ۔ صوبائی تنظیم سمیت مقامی عہدیداروں کے چناؤ کے لئے سامنے آنے والے نام گروپوں میں ہی بھٹک کر رہ گئے ۔ پارٹی چیئرمین و وزیراعظم عمران خان کی طرف سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو صوبائی رہنماؤں کے باہمی اختلافات دور کرنے کے لئے ٹاسک دیا گیا تھا مگر اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آسکا ۔ حکومتی جماعت کی تنظیموں کو ختم کئے ہوئے ایک سال گذر چکا ہے ۔ نئی تنظیم سازی کے لئے مرکزی جنرل سیکرٹری ارشد داد اور چیف آرگنائزر سیف اﷲ نیازی کو ٹاسک دیا گیا تھا مگر صوبائی عہدیدوں کے لئے اب تک اتفاق رائے نہیں ہوسکا ۔ پنجاب میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی اور دیگر رہنما اس وقت چار مختلف اہم شخصیات کو ’’بڑا‘‘ تسلیم کرتے ہیں۔ گورنر پنجاب چوہدری سرور، جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور علیم خان کی طرف سے اپنے حمایتی پارٹی رہنماؤں کو ایڈجسٹ کروانے کے لئے کوششیں کی جاتی ہیں۔ کسی ایک عہدہ پر کئی کئی نام سامنے آنے کی صورت میں پارٹی قیادت کے لئے کسی ایک نام کا انتخاب کرنا اور دیگر کو ڈراپ کرنا بھی آسان نہیں۔ بلدیاتی اداروں کے تحلیل ہونے سے کئی ماہ قبل تنظیم سازی کی کوششوں کو تیز کیا گیا مگر بلدیاتی ادارے ختم ہونے کے ایک ماہ بعد بھی اس سلسلہ میں کوئی بریک تھرو نہیں ہوسکا ۔