لاہور(نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مامون رشید شیخ نے سوشل میڈیاپرعدلیہ اورفوج مخالف مواد کی نشریات کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نفرت انگیز مواد کے حوالے سے ملکی اوربین الاقوامی معاہدوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ عدالت نے قرار دیا وزارت خارجہ نے معاہدوں کی کتابیں کیوں چھپا رکھی ہیں،عدالت نے استفسار کیا جن ملکوں میں سوشل میڈیا زیادہ استعمال ہوتا ہے آگاہ کیا جائے وہاں کون سے قوانین رائج ہیں، بتایا جائے سوشل میڈیا کمپنیوں اور ان کے ممالک سے معاہدے کب ہونگے ،عدالت نے وزارت خارجہ کی خاتون افسر کے مبہم جواب پرسخت اظہار برہمی کیااور کہاعدالت کے علم میں ہے ایسی کتابیں چھاپ کر عوام سے چھپالی جاتی ہیں،مفاد عامہ کا تقاضا ہے کہ شہریوں کو ان معاہدوں کاعلم ہو،سربراہ ایف آئی اے سائبرکرائم پنجاب عبدالرب نے عدالت کو آگاہ کیا سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کرائے جارہے ہیں،نادرا ایسے افراد کی نشاہدہی میں مکمل تعاون کررہا ہے ،عدالت نے مزید سماعت31جنوری تک ملتوی کردی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس مامون رشید شیخ نے محکمہ ایکسائز کی جانب سے شہریوں کو موٹر سائیکل اور گاڑیوں کی نمبر پلیٹ جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کے دورا ریمارکس دئیے اگرٹھیکیدارنمبرپلیٹس نہیں بنارہا تو اسے کس نے چیک کرنا ہے ، ٹھیکیدار کو پیسوں کی ادائیگی رکی ہے تومحکمہ ایکسائز ذمہ دار ہے ،اس صورتحال میں عام نمبرپلیٹس لگانے والوں کے چالان بھی کئے جارہے ہوں گے ،چیف جسٹس نے سیکرٹری ایکسائز، ڈی جی ایکسائز اور سی ای اوسیف سٹی اتھارٹی کو ریکارڈ سمیت 31جنوری کو طلب کرلیا۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پراسکیوشن کیجانب سے ٹھوس شواہد پیش کرنے پر ہائی وے کرپشن سکینڈل میں دو ملزمان شوکت حسین بلوچ اور نوید مراد کی درخواست ضمانت خارج کردی۔ ملزمان پر میاں چنوں اور حالہ کے مابین ڈبل روڈ کی تعمیر کے منصوبہ میں 6کروڑ روپے غبن میں ملوث ہونیکا الزام ہے ۔