لاہور(خبرنگارخصوصی) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ایک مفاہمتی یادداشت طے پائی ہے جس کا مقصد اعلی تعلیم ، ریسرچ، ٹریننگ اور صنعتوں اور تعلیمی اداروں کے مابین روابط کیلئے تعاون کو فروغ دینا ہے ۔ لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر عرفان اقبال شیخ اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئر مین ڈاکٹر فضل احمد خالد نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ، لاہور چیمبر کے نائب صدر میاں زاہد جاوید احمد،کنوینرسٹینڈنگ کمیٹی برائے انڈسٹری اکیڈمیا لنکیج عمر سلیم ، سابق نائب صدر فہیم الرحمن سہگل،لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبران واصف یوسف ، حاجی آصف سحر ، نسیم الغنی ، فیاض حیدر ، ذیشان سہیل ملک اور سابق ایگزیکٹو کمیٹی ممبران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ مفاہمتی معاہدے کا مقصد مشترکہ ریسرچ پروجیکٹس میں ایک دوسرے کو سہولیات فراہم کرنا ، تعلیمی اعداد و شمار کا تبادلہ ، پبلیکیشنز ، معلومات کا تبادلہ اور حکومتی پالیسیاں سمیت قابل عمل قانونی فریم ورک کے اندر دیگر پروگرامز کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنا ہے ۔ یہ بھی طے پایا ہے کہ ریسرچ اور جدت کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے ہر سال اپریل کے پہلے ہفتہ کو انڈسٹری اکیڈمیا لنکیج ویک کے طور پر منایا جائے گا۔عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ لاہور چیمبر انڈسٹری اور تعلیمی شعبہ کے مابین روابط مستحکم کرنے کیلئے پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کیساتھ تعاون کا خواہاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی اور خوشحالی کا مقصد حاصل کرنے کیلئے صنعتوں اور ریسرچ پر مبنی تعلیمی اداروں کے مابین مضبوط روابط کافروغ بہت اہمیت رکھتا ہے، پاکستان کے نجی شعبہ میں ٹیکنالوجی پر پبنی صنعتوں کیلئے ریسرچ کو فروغ ناگریز ہے ۔ صدر لاہور چیمبر نے کہا کہ تحقیقی اداروں اور صنعتوں کے مابین طویل المدت تعلقات کو ترقی دی جاسکتی ہے بشرطیکہ حکومت اور عوامی شعبے کی تنظیمیں جیسے پی ایچ ای سی اس سلسلے میں اپنا بھر پور کردار ادا کر یں ۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ تعلیمی اداروں میں سٹاف کیساتھ ساتھ لیبارٹریوں اور لائبریریوں کو اپ گریڈ کرنے اور ریسرچ کلچر کے فروغ کیلئے مناسب سہولیات اور فنڈز مختص کرے۔چیئرمین پنجاب ہائر کمیشن نے توقع ظاہر کی کہ دونوں اداروں کے درمیان مفاہمتی یادداشت بہت دور رس نتائج کی حامل ہوگی اور اس سے صنعتی و تعلیمی شعبوں کے درمیان روابط مستحکم کرنے میں مدد لے گی۔