لاہور،کوئٹہ(اپنے سٹاف رپورٹر ، اپنے رپورٹر سے ،نیوز رپورٹر) لاہورسمیت کئی شہریوں میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ،بلوچستان میں چوتھے روز بھی بارش سے سیلابی صورتحال برقرار رہی،مختلف حادثات میں مزید 10 افراد جان سے گئے ۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں مون سون بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کے باعث کئی اضلاع میں تباہی ہو ئی ہے ، مختلف واقعات میں مزید 10افراد جاں بحق ہو گئے ، ضلع بولان کی تحصیل بھاگ میں کئی دیہات زیر آب آ گئے ، درجنوں گاؤں سیلاب میں بہہ گئے ۔ ضلع چاغی کے بھی کئی دیہات زیر آب آ گئے جبکہ لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے ، جھل مگسی میں پھنسے مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا۔ بارشوں سے متاثرہ سڑکوں کی مرمت کا کام جاری ہے ۔بولان میں 3، ڈیرہ بگٹی اور خضدار میں 2,2 افراد جاں بحق ہوئے ۔ جعفر آباد اور کوہلو میں ایک، ایک شخص جاں بحق ہوا۔ لاہور میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے ، شہر کی کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے جبکہ گلیاں اور سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں ۔انتطامیہ کی جانب سے نکاسی آب کے دعوے دھرے دھرے کے رہ گئے ، سڑکوں پر کھڑے پانی کے باعث ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔ لیسکو کا ترسیلی نظام بری طرح متاثر ہوا اور 60 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑنا، دوسری جانب ملک میں شدید بارشوں کے باعث ٹرینیں ایک سے 5 گھنٹے تاخیر کا شکار ر ہیں،زریں اثنا میاں محمود الرشید نے بارش کے دوران شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں واسا سٹاف کی طرف سے نکاسی آب کے آپریشن کی نگرانی کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ بارشوں سے جھل مگسی،ہرنائی،بولان اورسبی زیادہ متاثرہوئے ، سیلاب متاثرین کیلئے بحالی پیکج کاجلداعلان کرینگے ۔