لاہور، اسلام آباد ، کراچی (رپورٹنگ ٹیم،نمائندگان، 92 نیوزرپورٹ ، نیوز ایجنسیاں )لاہور میں کرونا وائرس کا پہلا مریض جان کی بازی ہار گیا۔ 57سالہ افراسیاب شیخوپورہ کا رہائشی تھا اور اسے 2روز قبل میوہسپتال لایا گیا تھا۔ذرائع کا کہناتھا مریض کا ٹیسٹ تاخیر سے کیاگیا ۔وزیر صحت یاسمین راشد نے ٹویٹ میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا اس وقت ملک مشکل وقت سے گزر رہا ہے ، اس مہلک وائرس سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ ہم گھروں میں رہیں اور ہدایات پر عمل کریں۔افراسیاب نے غیر ملکی سفر نہیں کیا، چند روز قبل آزاد کشمیر گیا تھا۔منگل کے روز ملک میں 106 نئے کیس رپورٹ ہوئے جن میں سے خیبرپختونخوا میں 40، پنجاب میں 50 اور سندھ میں 16 افراد میں مہلک وائرس کی تصدیق ہوئی۔ ملک بھر میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 990 ہوگئی۔سندھ 410،پنجاب 296،بلوچستان 110،خیبرپختونخوا 78،گلگت بلتستان 80،اسلا آباد 15 جبکہ آزادکشمیر میں ایک کیس سامنے آچکا۔سندھ میں کروناکے مزید10مریض صحتیاب ہوگئے ،ترجمان سندھ حکومت کے مطابق10مریضوں کے دوبارہ ٹیسٹ کئے گئے جومنفی نکلے ۔ابتک 7مریض جان کی بازی ہارگئے جبکہ21 افراد صحتیاب ہوچکے جن میں سے سندھ میں14، گلگت بلتستان میں 4، اسلام آباد 2،ایک کا تعلق خیبر پختونخواسے ہے ۔ لاہور کی کیمپ جیل میں عابد نامی قیدی کرونا وائرس کا مریض نکلا جسے سروسز ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔ عابد اٹلی سے لاہور آیا تھاجسے منشیات کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔عابد کو جیل کی مختلف بیرکوں میں رکھا گیا جو دیگر قیدیوں کیساتھ نہ صرف کھانا کھاتا رہا جبکہ گپ شپ بھی کرتا رہا۔ جیل کے حکام نے عابد کیساتھ وقت گزارانے والے دیگر قیدیوں کا بھی کرونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ آن لائن کے مطابق تفتان سے ملتان قرنطینہ سنٹر لانے والے چار بس ڈرائیوز کی کرونا ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آگئی ۔ ہوٹلز اینڈ ٹورازم ایسوسی ایشن نے حکومت کو 400 سے زائد ہوٹلز کے کمروں کو قرنطینہ مرکز بنانے کی پیشکش کر دی ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے کہا ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز میں سے 78 فیصد کی ٹریول ہسٹری ایران کی ہے ۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ملک میں 24 گھنٹوں میں 89 مریضوں کا اضافہ ہوا جبکہ مشتبہ کیسوں کی تعداد7736ہے ۔24 گھنٹوں میں 1262 لوگ مشتبہ کیسز میں شامل ہوئے ۔ کرونا سے نمٹنے کیلئے این ڈی ایم اے کلیدی کردار ادا کر رہا ہے ،مشکل وقت میں حکومت کا ساتھ دینے کیلئے میجر ساجدکیانی سے رابطہ کر سکتے ہیں۔سندھ حکومت نے لاک ڈائون میں مزیدسختی کااعلان کردیا۔وزیراطلاعات سندھ ناصر شاہ کے مطابق رات 8سے صبح8بجے تک کریانہ سٹورزسمیت تمام دکانیں بھی بندرکھنے کافیصلہ کیا۔ صرف میڈیکل سٹورزکھولنے کی اجازت ہوگی۔ بینکنگ سیکٹرکوصرف ضروری برانچزکھولنے کی ہدایت کردی۔وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایت پر محکمہ صحت نے کرونا کیس میپنگ کا آغاز کردیا ۔ وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا چین کے ووہان انسٹی ٹیوٹ برائے وائرولوجی نے COVID-19 کے نمونے جانچنے کیلئے مشین تیار کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا اگر مشین پاکستان کیلئے موزوں ہے تو100 مشینوں کی خریداری کا آرڈر کریں ۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہم ایک موبائل سروس شروع کر رہے ہیں، ہم ایک نمبر عوام کو دیں گے ، جس کو راشن چاہئے وہ ایس ایم ایس کرے ۔عوام کی مدد کیلئے مخیر حضرات کو آگے آنا ہوگا۔وزیر اعلی سندھ کے مطابق انہوں نے عوام تک مالی مدد اور راشن پہنچانے کیلئے کمیٹی بنادی ہے ۔خیبر پختونخوا میں تعلیمی اداروں میں چھٹیوں میں پانچ اپریل تک توسیع کردی گئی۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات اجمل خان وزیر نے ویڈیو لنک کے ذریعے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا خیبرپختونخوا حکومت نے 24تا 28 مارچ صوبے بھر میں عام تعطیل کا اعلان کر دیا ۔ بین الاضلاعی ٹرانسپورٹ کی بندش میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کردی گئی۔ اجمل وزیر نے بتایا صوبے میں کنفرم کیسوں کی تعداد31سے بڑھ کر 38 ہوگئی ہے ۔پاکستان ریلوے نے کرونا وائرس کے پیش نظر ملک میں جاری ٹرین آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق رات بارہ بجے سے ہوگیا۔ 31 مارچ تک ٹرین سروس معطل رہے گی۔وزیراعظم نے مسافر ٹرینوں کی بندش کے فیصلے کی منظوری دیدی جس کے بعد نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ۔قبل ازیں وزیر ریلوے شیخ رشید نے ویڈیو لنک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فیصلے کی منظوری دی تھی۔ فریٹ اور گڈز ٹرینوں کی آمد وفت جاری رہے گی۔حکومت نے ملک بھر میں فضائی آپریشن کل سے 2 اپریل تک معطل کر نے کا فیصلہ کیا ہے ۔ کارگو اور خصوصی پروازوں پر اطلاق نہیں ہوگا۔وفاقی دارالحکومت میں جزوی لاک ڈاؤن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ منگل کو رات گئے ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے شہر میں نافذ پابندیوں میں توسیع کر دی گئی جس کے مطابق شہر میں تمام سکولز،کالجز،شاپنگ مالز، ریسٹورنٹس اور نجی دفاتر مکمل بند رہیں گے ،پبلک آفسز میں صبح 10 سے شام 4 بجے جبکہ جمعہ کو 1 بجے تک کام ہوسکے گا۔ میٹرو بس سروس صبح 8.30 بجے سے 10.50 اور 3.30 بجے سے شام 5.30 بجے تک چل سکے گی۔ ٹیکسی اور کیب سروس معطل نہیں ہوگی ۔اجتماعاعات پر پابندی ہوگی لیکن پناہ گاہیں اور لنگر خانے پابندی سے مستثنی ہونگے ۔تمام ہسپتالوں میں اوپی ڈی سروس معطل جبکہ ایمرجنسی سروس بحال رہے گی،تعمیرات کا کام جاری رہے گا تاہم ورکرز کے تحفظ کے اقدامات لازمی ہوں گے ۔چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمدافضل نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کے پاس 2200 وینٹی لیٹرز موجود ہیں لیکن آپریشنل حالت میں50 فیصد بھی نہیں ۔ کل سے ایک ملین ماسک آنا شروع ہوجائیں گے ، 50 ہزار ٹیسٹنگ کٹس بھی آجائیں گی۔ 28 مارچ کو چین کیساتھ ایک دن کیلئے بارڈر کھولیں گے تاکہ جہاز کے علاوہ زمینی راستے سے بھی سامان آسکے ، پاکستانی امپورٹرز سے کہا ہے اپنے آرڈر بک کریں اور جو لاسکتے ہیں لے کر آئیں میں انہیں سہولت دوں گا۔ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے ) نے بتایا 24 گھنٹوں میں مختلف سرکاری محکموں اور ہسپتالوں کوحفاظتی سامان دیا گیا،ابتدا میں ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز کو ذاتی بچاؤ کا سامان دیا جا رہا ہے ۔ سامان میں فیس ماسک ،حفاظتی سوٹ، تھرمل گنز،سرجیکل ٹوپیاں اور دستانے ہیں، اس کے علاوہ سرجیکل کیپ، کاٹن رول، ڈیٹول اور فیس شیلڈ بھی فراہم کی گئی ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا دبئی اوردوحہ میں پھنسے 141 پاکستانی کل رات پاکستان پہنچ گئے ، ان مسافروں کو سکریننگ کے بعد گھروں کو روانہ کر دیا گیا ، ان مسافروں میں سے کسی میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔طبی ماہرین اور محققین نے خدشات کا اظہار کیا اگر حکومت پورے ملک میں بڑے پیمانے پر کرونا وائرس کا پھیلاؤ قابو میں رکھنے کیلئے ٹیسٹ نہیں کراتی تو اپریل کے وسط تک پاکستان میں80 ہزار سے زائد کیسز ہو سکتے ہیں اور یکم جون تک یہ تعداد بڑھ کر 20 ملین تک پہنچ سکتی ہے ۔رپورٹ کے مطابق دنیا کے کسی بھی حصے میں کسی بھی وقت پھیلنے والے وبائی امراض کے دوران کسی آبادی میں اصل متاثرہ کیس لیب سے تصدیق شدہ کیسز سے آٹھ سے دس گنا زیادہ ہوتے ہیں۔