لاہور، سیالکوٹ (سپیشل رپورٹر، ڈسٹرکٹ رپورٹر) لاہور میں پابندی کے باوجود پتنگ بازی جاری رہی اور اس خونیں کھیل نے ایک جان لے لی، سیالکوٹ میں منی بسنت بھرپور طریقے سے منائی گئی، سینکڑوں افراد کو گرفتار کرلیا گیا، لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں کٹی پتنگ بجلی کے تاروں پر گری اور ڈورسے کرنٹ لگنے کے باعث18سالہ قدیر ہلاک ہوگیا، وحدت کالونی کے علاقے لالہ زار کا قدیر بائیک پر گھر سے نکلا تھوڑا دور ہی گیا تو راستے میں بجلی کی تاروں پر کٹی پتنگ آگری جس کی ڈور قدیر سے لپٹ گئی اور دھاتی ڈور سے کرنٹ لگنے سے وہ جھلس گیا اور ہسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا، متوفی کے لواحقین نے کہا ہے پابندی کے باوجود پتنگ بازی جاری رہی اور پولیس اس خونی کھیل پر قابوپانے میں ناکام ہے ، متعدد افراد ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں ، پولیس موثر اقدامات نہیں کر رہی، پولیس کے مطابق 78پتنگ بازوں کو گرفتار کیا گیا ۔ دوسری طرف سیالکوٹ اور نواح میں منی بسنت منائی گئی اور پولیس نے سینکڑوں افراد کو گرفتار کیا تاہم منچلوں کو بسنت منانے سے روکا نہ جا سکا، منچلوں اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی چلتی رہی، دھاتی ڈورکے استعمال سے متعددزخمی ہوگئے ، پولیس اہلکار دیہاڑی لگانے میں مصروف رہے ، سفارش رکھنے والوں کو رہا کر دیا گیا، فی کس رہائی کیلئے 20 سے 30 ہزار روپے وصول کئے گئے ، پتنگ فروش یونین کی طرف سے 16اور17فروری کوسیالکوٹ میں غیرسرکاری طور پر بسنت ڈے منانے کااعلان کیاگیاتھا جس پر پتنگ فروشوں نے اپنے ایجنٹوں ذریعے چائنہ سے منگوائی گئی ،کیمیکل ڈوراور پتنگیں کئی گنا مہنگے داموں فروخت کیں جسے پتنگ بازوں نے خرید کر شہر کو بو کاٹا میں تبدیل کر دیا ،ضلع کے 27تھانوں کی حدود میں کھلے عام پتنگ بازی ہوئی۔