اسلام آباد (سہیل اقبال بھٹی)کورونا وائرس کی ہر معاشی شعبے میں تباہ کاریوں کیساتھ سٹیٹ بینک کی نئے نوٹ چھاپنے کی صلاحیت پربھی اثر انداز ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔5سو روپے ،1ہزار روپے اور 5ہزار روپے کے نوٹ وارنشنگ کیساتھ چھاپنا دشوار ہوگیا ۔ سٹیٹ بینک نے وفاقی حکومت سے دو ماہ تک بغیر وارنشنگ کے 5سو روپے ،1ہزار روپے اور 5ہزارکے نوٹ چھاپنے کی اجازت طلب کرلی ۔وارنشنگ کے ذریعے نئے نوٹوں کی تیاری کیلئے صرف ایک مشین دستیاب ہے ۔ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون کی وجہ سے مشین کے سپیئرپارٹس ملنا مشکل ہوگئے ہیں۔ سٹیٹ بینک نے 2017 میں جعلی نوٹوں کی روک تھام کیلئے جدید سکیورٹی فیچر کیساتھ وارنشنگ کا استعمال شروع کیا تھا۔ وارنشنگ کے استعمال سے نوٹوں کی سکیورٹی بہتر اور میعاد میں اضافہ ہوجاتا ہے ۔ جعلی نوٹوں کی روک تھام کیلئے سٹیٹ بینک نے سوئس کمپنی کے تعاون سے جدید سکیورٹی فیچر اور وارنشنگ کا استعمال شروع کیا تھا۔92نیوز کوموصول دستاویز کے مطابق 26مارچ کو سٹیٹ بینک کے بورڈ اجلاس میں 500،1000اور5ہزارکے نوٹوں کی وارنشنگ کو دو ماہ کیلئے عارضی طور پر معطل کرنے کی منظوری دی گئی۔سٹیٹ بینک ایکٹ کے سیکشن 27کے تحت بینک نوٹوں کے ڈیزائناور ساخت کی منظوری وفاقی حکومت کی جانب سے دی جاتی ہے ۔سٹیٹ بینک نے حکومت کی اجازت سے پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن،سکیورٹی پیپرز لمیٹڈاور سکپا انکس پاکستان کے تعاون سے 5سو،1000اور5ہزارکے نوٹوں کی حفاظت کو بہتر بنانے کیلئے عالمی معیار کے مطابق خصوصیات کو متعارف کرایا جسکے تحت آپٹیکل ویریبل انک ڈیزائن کے سائز میں10فیصد اضافہ،حفاظتی وارنشنگ کیلئے سکپا پروٹیکٹ کا استعما ل،سکپا ٹالک انفرا ریڈ انک کا استعمال،رنگین مقناطیسی انک نیو میگ کا استعمال کیا جا رہا ہے ۔سکپا پروٹیکٹ کے تحت حفاظتی وارنشنگ کے استعمال سے نوٹوں کی معیاد میں اضافہ کیا جاتا ہے ۔پاکستان سکیورٹی پرنٹنگ کارپوریشن کی جانب سے وارنشنگ کیلئے صرف ایک مشین کا استعمال کیا جا رہا ہے جو ضروریات کو پورا کرنے کیلئے کافی ہے تاہم کورونا وائرس کی صورتحال کے باعث مشین کی خرابی کی صورت میں سپیئر پارٹس کی دستیابی نہ ہونے کے باعث مزید نئے حفاظتی نوٹ بنانا مشکل ہوچکاہے ۔ وارنشنگ کے عدم استعمال سے 5سو روپے ،1ہزار روپے اور 5ہزار روپے کے نوٹوں کی عمر کم ہوجائیگی۔ موجودہ صورتحال میں صرف ایک مشین کے استعمال سے مستقبل میں مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔رمضان المبارک کے دوران سٹیٹ بینک اربوں روپے مالیت کے نئے نوٹ چھاپتا ہے ۔ نئے نوٹوں کی فراہمی کا عمل متاثر ہونے سے بچنے کیلئے سٹیٹ بینک نے وفاقی حکومت سے پیشگی اجازت طلب کی ۔ فروری 2016 میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے نئے نوٹوں میں سکیورٹی فیچر بڑھانے کی منظوری دی تھی اور ہدایت کی تھی کہ پاکستانی نوٹوں میں استعمال ہونیوالے کاغذ کا معیارپاؤنڈ سٹرلنگ اوریورو کے برابر کیا جائے ۔