لداخ ، نئی دہلی، بیجنگ( کے پی آئی ، نیٹ نیوز) چین نے لداخ میں 3 تزویراتی مقامات پر کنٹرول حاصل کر لیا، چین نے ایل اے سی پر مزید تین ٹیکٹیکل پوزیشنز پر کنٹرول حاصل کرلیا جس میں دولت بیگ اولڈی، وادی گلوان کے اہم حصے شامل ہیں، بھارتی فوج پینگانگ میں فنگرٹو تک محدود ہو کر رہ گئی، چینی فوج نے علاقے میں مشقیں بھی کیں، لداخ میں مزید دو بھارتی فوجی مارے گئے ، 1996 میں ہونے والے معاہدے کے مطابق دونوں ممالک علاقے میں بندوق اور آتشی مواد نہیں رکھ سکتے ۔ چین نے کہا ہے کہ وہ اپنی افواج کی تربیت کے لیے 20 مارشل آرٹ ٹرینرز کو تبت کی طرف بھیج رہا ہے ، سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے کہا کہ اینبو فائٹ کلب کے 20 جنگجو تبت کے دارالحکومت لہاسا میں تعینات کیے جا رہے ہیں۔ ہ دوسری جانب انڈین وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ریڈیو پیغام میں کہا کہ انڈیا کی سرزمیں پر آنکھ اٹھا کر دیکھنے والوں کو جواب دیا جائے گا، مودی نے کہا لداخ میں بھارتی سرزمین کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے والوں کو کرارا جواب دیا گیا۔مودی نے کہا کہ ملک بھر سے انہیں ایسے خطوط مل رہے ہیں، جن میں ان سے وعدہ کیا گیا ہے کہ وہ مقامی سطح پر تیار کردہ مصنوعات ہی خریدیں اور استعمال کریں گے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نعرے کی مزید ترویج کی جائے گی۔ ہندوستان دوستی نبھانا جانتا ہے تو وہ مناسب جواب دینا بھی جانتا ہے ۔ گلوان دریا لداخ میں چین کے 16نئے کیمپ قائم کردئیے گئے ، سٹیلایٹ تصاویر میں 9کلو میٹر علاقے میں چین کا بھاری فوجی جمائو، گاڑیوں اور بلڈوزوں کی موجودگی دیکھی جارہی ہے ، چینی سرحد پر بھارتی فوجیوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔ نئی تصاویر میں گلوان دریا میں بھارت کی جانب سے نقصان زدہ پختہ دیوار کو دیکھا جاسکتا ہے ۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے لیڈر کپل سبل نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ سفارتی سطح پر اب صورتحال سنبھلنے والی نہیں ، اس لیے وزیر اعظم نریندر مودی کو آگے آنا چاہئے اور چین کو اپنی سرحد کے اندرواپس جانے کے لیے سختی سے کہنا چاہئے ۔