’بلاول بھٹو بچہ ہے‘۔ یہ جملہ بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ بھوپیش بھاگیل نے بولا ہے۔اقوام ِ متحدہ میں بھارتی وزیر ِ خارجہ ڈاکٹر سبرامنیم جے شنکر نے بیان دیا کہ پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے، پاکستان سے پوچھنا چاہئے کہ وہ دہشت گردی کب ختم کرے گا۔اپنے بیان کو سپورٹ دینے کے لئے اْنہوں نے مثال دی کہ اْسامہ بن لادن پاکستان میں پایا گیا۔ جس کے جواب میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور موجودہ وزیرخارجہ پاکستان بلاول بھٹو زرداری نے اقوام ِ متحدہ میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اْسامہ بن لادن (کب کا)مرچکا ہے، لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیرعظم ہے۔ اْنہوں نے مسکرا کر امریکی سرکار اور عالمی برادری کے کرتا دھرتاؤں کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ (مودی) جب تک وزیراعظم نہیں بنا تب تک امریکہ نے مودی کے امریکہ داخلے پر پابندی لگائی ہوئی تھی۔ یہ تو راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ عرف ِ عام میں سنگھ پریوار کا وزیراعظم اور وزیر خارجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرایس ایس کیا ہے؟ آر ایس ایس دراصل ہٹلر کے متشدد نظریات کا پرچار کرنے کیلئے بنائے گئے بدنام ِ زمانہ مونوگرام ’ایس ایس‘ سے لیا گیا ہے۔ آر ایس ایس تو (بھارت کے بانی) موہن داس کرم چند گاندھی کے نظریات پر یقین ہی نہیں کرتی، آر ایس ایس بھارت کے بانی کے نظریات و خیالات پر نہیں بلکہ جس دہشت گرد نے گاندھی کو قتل کیا یہ جماعت اْس شخص کے نظریات اور خیالات کی حامی ہے۔ بھارت کے اندر کس نے دہشت گردی کو پھیلایا اور پروان چڑھایا ہے؟ ذرا گجرات کے لوگوں سے پوچھیں اور جہاں بھارت نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے اْس کشمیر کے لوگوں سے پوچھیں کہ اْن کے خلاف کون دہشت گردی کی کارروایاں کررہا ہے؟ وہ جواب میں کہیں گے کہ اْن کا وزیراعظم کررہا ہے۔خود بھارت کے لوگ کہہ رہے ہیں کہ اْن کا وزیراعظم دہشت گرد ہے۔ بلاول نے کہا کہ وہ ماضی کی نہیں بلکہ وہ حال کی بات کر رہے ہیں۔ ذرا گجرات کے لوگوں سے پوچھیں کہ الیکشن کیمپئن کے دوران کس نے گجرات کے معصوم لوگوں کے خون سے ہاتھ دھو کر کیمپئن کا آغاز کیا تھا؟ صرف اِتنا ہی نہیں بلکہ جو لوگ براہِ راست گجرات کے قتل ِ عام میں ملوث پائے گئے خود وزیراعظم مودی کی حکومت نے اْنہیں معاف کردیا۔ مودی سرکار نے اْن لوگوں تک کی سزا کو معاف کردیا جوگجرات میں مسلمان عورتوں کی عصمت دری میں ملوث تھے۔ اْنہوں نے مزید کہا (ذرا سوچئے) کہ جو دہشت گرد (اور) جو عصمت دری میں ملوث تھے اْنہیں (مودی سرکارنے) معاف کردیا۔ کیوں؟ بھارتی وزیراعظم نفرت انگیز ی اور شرانگیزی پہ یقین رکھتا ہے۔ یہ وہی انسان ہے جس نے سیکولر بھارت کو ہندو بھارت میں تبدیل کرنے میں ایڑی چوٹی کا زور لگایا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے اقوام ِ متحدہ میں ایک دستاویز دکھاتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ اس مودی سرکار نے پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے جیسی کارروایاں کی ہیں۔ اِس کے باوجود وہ حیران ہیں کہ پاکستان کیسے دہشت گردی کا مرکز بن گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے اور آپ بھی جانتے ہیں کہ پاکستان، افغانستان اور حتی کہ خود بھارت کے شہری دہشت گردی کا شکار ہیں۔امریکہ، یورپی یونین او دیگر اقوام کے شہری دہشت گردی کا شکار ہیں۔ اس لئے ضروری ہے کہ جھوٹے اور مکارانہ نظریات کی بجائے انسانیت کی خدمت کے لئے ہمیں مل جل کر کام کرنا ہوگا وگرنہ ہماری آئندہ کی نسلیں اس دہشت گردی کا شکار رہیں گی۔ اقوام ِ متحدہ جیسے طاقتور فورم پر ایک جواں سال وزیرخارجہ کا بیان یقینا قابل ِ تحسین ہے جس کا اعتراف جاپان سمیت کئی ممالک نے کیا۔ جاپان کی خاتون نمائندہ نے بلاول بھٹوکے بیان کے بعد اقوام ِ متحدہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اْنہوں نے بلاول کی (شہید)والدہ کے متعلق پڑھا، اْن کے خاندان کے متعلق سٹڈی کیا تو اْنہیں خوشگوار حیرت ہوئی کہ اْن کے خاندان نے جمہوریت کی بقا کے لئے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ جاپانی ڈپلومیٹ کا یہ بیان درپردہ پاکستانی وزیرخارجہ کے موقف کی حمایت میں سامنے آیا ہے۔ عالمی برادری کو بھی سوچنا چاہئے کہ بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو جو اِس وقت بھی پاکستان کی قید میں ہیں وہ بھارتی دہشت گردی کا زندہ جاوید ثبوت ہیں۔ کلبھوشن کو جب پاکستانی عدالت نے سزائے موت دی تو اْسے بچانے کے لئے مودی سرکار عالمی عدالت ِ انصاف میں پہنچ گئی او ر وہاں سارا زور اس پہ لگایا گیا کہ کلبھوشن ڈپلومیٹ ہے اس لئے اْس پر سزائے موت کا اطلاق نہیں ہوتا۔ دوسرے الفاظ میں خود مودی سرکار نے کلبھوشن کی شکل میں پاکستان کے اندر دہشت گردی پھیلانے کا اعتراف کیا۔ سمجھوتہ ایکسپریس جیسے سانحہ کی صورت میں بھارت کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کا کھلا ثبوت اقوام ِ عالم دیکھ چکی ہیں۔ دہشت گردی کو پروان چڑھانے اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کا اور ثبوت کیا ہوگا کہ سمجھوتہ ایکسپریس میں ملوث دہشت گردوں کو بھی معافی نامہ ہاتھ میں تھما کر آزاد گھومنے کی اجازت دے دی گئی۔ بلاول بھٹو کے حالیہ بیان کے بعد بھارت سرکار اور بھارتی میڈیا آگ بگولہ ہیں ۔ سچ تو یہ ہے کہ دنیا آگے جارہی ہے اور ہندو بھارت سرکار مسلسل اخلاقی و مذہبی پستی کی دلدل میں پھنستی جارہی ہے۔ مشتعل بھارتی میڈیا اور متشدد خیالات کے حامی بھارتی نیتاؤں کے بیانات کو دیکھیں تو بلاول بھٹو کی تقریر حرف بہ حرف درست معلوم ہوتی ہے کہ بھارت سرکار میں ہٹلر کی روح حلول کرگئی ہے۔ دوسرے لفظوں میں جرمنی میں ہٹلر مرگیا ہے لیکن بھارت میں آج بھی ہٹلر زندہ ہے۔ جب تک بھارتی ہٹلر کی موت واقع نہیں ہوتی یہ آر ایس ایس کے حامی بھارتی عوام کو امن و سکون سے نہیں رہنے دیں گے۔ ٭٭٭٭٭