اسلام آباد (خبر نگار)سپریم کورٹ نے سپاٹ فکسنگ کیس میں سزا کیخلافکرکٹر خالد لطیف کی جانب سے دائر اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ بدھ کو جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سپاٹ فکسنگ کیس میں سزا کیخلاف کرکٹر خالد لطیف کی جانب سے دائر اپیل پر سماعت کی ۔خالد لطیف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ 10 فروری 2022ء کو ان کے موکل کی پانچ سالہ سزا پوری ہو رہی ہے اس لیے اپیل واپس لینا چاہتے ہیں۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے وکیل تفضل رضوی اور بنچ کے درمیان خوشگوار مکالمہ بھی ہوا۔پی سی بی کے وکیل نے جسٹس اعجاز الاحسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس اعجاز الاحسن صاحب آپ بھی جوانی میں ہارڈ ہٹنگ بلے باز تھے ،درخواست گزار خالد لطیف بھی ہارڈ ہٹنگ کرنے والے بیٹسمین ہیں ۔ جس پر جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ درخواست واپس نہ لی جاتی تو آج کافی ہارڈ ہٹنگ ہونی تھی،مقدمہ چلتا تو صورتحال کافی مختلف ہونی تھی۔