لندن (غلام حسین اعوان ) جج ارشد ملک ویڈیوکیس کے مرکزی کردارناصربٹ اچانک منظرعام پرآگئے ،ویڈیوکیس کے حوالے سے مزید شواہد جمع کرانے پاکستان ہائی کمیشن لندن پہنچ گئے تاہم انہیں ہائی کمشنر سے ملاقات کیلئے وقت تو نہ ملا البتہ الٹا راولپنڈی کی عدالت میں طلبی کے باوجود پیش نہ ہونے پر وارنٹ گرفتاری تھما دئیے گئے ،ناصر بٹ نے وارنٹ وصو ل کر لئے ۔ناصر بٹ پاکستان ہائی کمیشن کے استقبالیہ پرپہنچے توانہیں بتایا گیاکہ پاکستانی ہائی کمشنر مصروف ہیں،انہوں نے کہا میں انتظارکرلیتا ہوں،جس پرانہیں بتایاگیا کہ ہائی کمشنر سے ملاقات کیلئے پہلے سے وقت لینا پڑتا ہے ۔ہائی کمیشن میں آمد اور عملے سے بات چیت کے دوران ناصربٹ کے ساتھی مسلسل ان کی ویڈیو بناتے رہے ،عملے نے انہیں ویڈیوبنانے سے روکا۔ناصربٹ نے میڈیا سے گفتگو کرنے سے گریزکیا،پاکستانی صحافیوں نے ان سے ہاتھ میں موجود ستاویزات کے بارے میں پوچھالیکن وہ جواب دئیے بغیر چل دئیے ۔پاکستانی عدالتوں میں برطانیہ سے شواہد بھیجنے کیلئے ہائی کمیشن سے لازمی تصدیق کرانا ہوتی ہے اور ناصر بٹ کی پاکستانی ہائی کمیشن آمد اسی سلسلے کی کڑی تھی۔92 نیوزرپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں ناصر بٹ نے کہا ہائی کمیشن میں مجھے کافی دیربٹھانے کے بعد وارنٹ گرفتاری تھمادیاگیا، پھر کہاگیا پہلے اس ورانٹ کا جواب دیں ، میں ویڈیوکے حوالے سے دستاویزات دینا چاہتاتھا لیکن نہیں لی گئیں، مجھے کہا گیا کہ ہائی کمیشن سے چلے جائیں ورنہ آپ کوگرفتارکرلیاجائے گا،ان دستاویزات سے ہی ثابت ہوگا کہ نوازشریف بے گناہ ہیں ،دفترخارجہ سے جواب ملنے پر ہائی کمیشن نے دستاویزات وصول کرنے کا عندیہ دیاہے ۔