لاہور(عثمان علی)پنجاب میں ڈینگی کے برھتے ہوئے خطرات نے ڈینگی سرویلنس ٹیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے فیلڈ ٹیمیں عملی اقدامات کی بجائے کاغذی کارروائی تک محدور رہے ،ڈینگی کے کیسز سامنے آنے پر انتطامیہ نے پھرتیاں دکھانا شروع کردیں اور لاہور شہر میں ہی رواں ہفتے 150سے زائد افسران و ملازمین کو برطرف ،شوکاز نوٹس اور جواب طلبی کی گئی جبکہ ذرا ئع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مانیٹرنگ کا عمل تیز کرنے پر یہ بات بھی سامنے آئی کئی ملازمین ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوتے ہیں اور کاغذی طور پر خانہ پوری کر دی جاتی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں اورحبس کے باعث ڈینگی کی افزائش کے لیے موزوں ماحول بننے کا ادراک نہ کیا گیاجس کے باعث پنجاب کے مختلف شہروں میں 1000 سے زائدڈینگی کے مریض سامنے آئے ہیں اور اس حوالے سے راولپنڈی شہر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں مختلف شہروں سے اینٹمالوجسٹ اور دیگر ٹیمیں بھی بجھوائی گئی ہیں ۔ ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ ڈینگی سرویلنس کے حوالے سے فرضی سروے کرکے رپورٹس بجھوائی جاتی رہیں ۔