وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحفظ آب کی ہماری پالیسیاں ثمر بار ہو رہی ہیں پنجاب حکومت نے زیر زمین پانی ذخیرہ کرنے ، دیگر اقدامات کے ذریعے 1980ء کے بعد پہلی بار لاہور کے زیر زمین پانی کو نیچے گرنے سے روک لیا ہے۔ آبی ماہرین کے مطابق35سال قبل شہر میں کھارا پانی 40فٹ ،میٹھا پانی200فٹ پر میسر تھا جو اب 800فٹ تک پہنچ چکا ہے۔ لاہور میں روزانہ 3ارب گیلن زیر زمین پانی استعمال کیا جاتا ہے جبکہ ہر سال برسات میں 9ارب پانی دریا برد ہو جاتا ہے۔ حکومت پانی کی ری سائیکلنگ اور بارش کے پانی کو محفوظ کر کے پانی کی سطح کو مزید نیچے گرنے سے روک سکتی ہے ۔یہ درست ہے کہ موجودہ حکومت نے بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے زیر زمین ٹینک بنائے ہیں اس کے علاوہ حکومت راوی کے پانی کو زیر زمیں منتقل کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے مگر اس منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے طویل مدت درکار ہو گی ۔ یہاں یہ امر بھی قابل توجہ ہے کہ ڈی ایچ اے بائی لاز کے تحت کسی کے لیے بھی گھر بناتے وقت بارش کے پانی کو زیر زمین منتقل کرنے کے کئے بورنگ کروانا لازم ہے۔ ڈے ایچ اے بارش کے پانی کو سیوریج میں ڈالنے کی اجازت ہی نہیں دیتا۔ بہتر ہو گا ایل ڈی اے بھی اپنی حدود میں مکانات کے نقشے منظور کرتے وقت بارش کے پانی کو بورنگ کے ذریعے زیر زمین منتقل کرنے کو یقینی بنائے تاکہ لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح کو واپس اپنی قدرتی سطح پر لایا جا سکے۔