لاہور( نوازسنگرا)پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی ملازمین کے 10روزہ ہڑتال کی وجہ سے صوبہ بھر میں انتقالات اور فرد کا اجراء نہ ہونے کی وجہ سے عوام پریشانی سے دوچار ہیں۔انتقالات اور فرد کا اجرا بند ہونے کی وجہ سے خزانے کو تقریباً ایک ارب روپے کا نقصان پہنچا ،دیہی علاقوں میں مختلف کیسز میں جیلوں میں بند قیدیوں کی ضمانت پر رہائی کے لئے فرد ملکیت بطور ضمانت پیش کرنے ،مختلف مجبوریوں کے لئے زمینوں کی خرید و فروخت ،زمین کے انتقال نہ ہونے کی وجہ سے بیرون ممالک جانے والے افراد اوربنکوں سے قرض لینے والے افراد سمیت زمینوں سے متعلقہ تمام افراد کو پریشانی کا سامنا ہے ۔چیئرمین پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی اور ڈائریکٹر جنرل کے ساتھ ہونے والی 6مذاکراتی نشستیں بے سود ثابت ہوئیں،حکومتی سائیڈ ملازمین کی مستقلی،تنخواہوں میں اضافہ اور سروس سٹرکچر کے مطالبات ماننے سے انکاری ہے دوسری جانب ملازمین بھی ڈٹ گئے ہیں کہ اب وہ تحریر ی آرڈرز نہ ملنے پر احتجاج ختم نہیں کریں گے ۔دوسری طرف حکومت ملازمین کو کچھ دینے سے صاف انکاری ہے اور ڈائریکٹر جنرل پی ایل آر اے اور چیئرمین اتھارٹی بورڈ ملازمین کو قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حکومت جلد ان کے تمام مطالبات پورے کرے گی ابھی وہ احتجاج ختم کر دیں۔