سنگاپور(ویب ڈیسک )گردوں کی ناکارگی اور مسلسل عارضے کے شکار افراد کے لیے اب ایک اچھی خبر ہے کہ پوری ڈائلیسس مشین اب ایک بیگ میں سماسکتی ہے جسے آپ اٹھاکر دفتر اور دیگر مقامات تک لے جاسکتے ہیں۔ اسے ’مشینی گردہ‘ کا نام دیا گیا ہے ۔سنگاپورین اور امریکی ماہرین نے مشترکہ طور پر یہ انقلابی ایجاد کی ہے جسے ’آٹومیٹڈ ویئرایبل آرٹیفیشل کڈنی‘ یا ’’اویک‘‘ کا تکنیکی نام دیا گیا ہے ۔ اس کا وزن صرف دو کلوگرام ہے اور اسے کندھے پر بیگ کی طرح لٹکا کر گھوما پھرا جاسکتا ہے ۔ دوسری جانب اسے رات کے وقت بستر کے سرہانے رکھ کر بھی سویا جاسکتا ہے ۔ اسے ڈائلیسس مشین کا متبادل قرار دیا جاسکتا ہے ۔ ایک تھراپی میں 6 سے 8 گھنٹے لگتے ہیں اور خون میں سے زہریلے مادے ، نمکیات باہر نکل جاتے ہیں۔ اسمارٹ گردے میں مریض کی حفاظت کے لیے ہنگامی الارم بھی نصب ہے جو خطرے کے وقت آواز خارج کرتا ہے اور مریض کے ڈاکٹر سے رابطہ بھی کرتا ہے ۔ لیکن اس کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ مریض پوری ڈائلیسس مشین اپنے ساتھ لے کر چل سکتا ہے ۔