ہم سب جس کمرے میں رہتے ہیں ،وہ کافی کشادہ ہے۔ اُس میں ہم سب اپنے اپنے خانوں میں رہتے ہیں۔ کچھ خانے چھوٹے ہیں ،کچھ بڑے۔اِن خانوں کا سائز اِن میں رہنے والوں کے وجود پر منحصرہے۔ اِن میںبسنے والے، ایک دوسرے کے خانوں میں جھانکتے رہتے ہیں۔ یہ وہ وقت ہوتا ہے ،جب تنازعات جنم لے اُٹھتے ہیں۔ پھر ایک عرصہ خانوں سے نفرت پھوٹتی رہتی ہے۔ یوں بَدبُو جنم لے اُٹھتی ہے،جس میں زندہ رہنا مشکل ہو جاتاہے۔کچھ اس کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ مگر ذراتوقف کریں! اس کشادہ کمرے میں محض خانے ہی نہیں اور بھی بہت کچھ ہے۔ جیسا کہ ہر وہ چیز،جس میں زندگی کے بھرپور آثار پائے جاتے ہیں۔ مگر خانوں میں رہنے والوں کا دھیان دوسری چیزوں کی طرف نہیں جاتا۔ جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ ویرانی اس میں گھر کرتی جارہی ہے۔ پھر یہ کہ کمرے کا دروازہ بھی مستقل بندرکھا جاتا ہے۔