لندن (بیورو رپورٹ ) برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے برطانوی ویب سائٹ پر سابق وزیراعظم نوازشریف کی واپسی کیلئے پٹیشن پر دستخطی مہم شروع کردی۔ ’’ہمار بھگوڑا سابق وزیراعظم واپس کرو‘‘ نامی پٹیشن میں برطانوی حکومت سے مطابہ کیا گیا کہ نوازشریف کو واپس بھیجا جائے تاکہ وہ اپنی سزا پوری کرنے کیلئے دوبارہ جیل جاسکیں۔برطانیہ اس وقت پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف ، جو پانامہ پیپرز سکینڈل میں نامزد عالمی رہنماؤں میں شامل تھے ، کو محفوظ پناہ گاہ دے رہا ہے ۔پاکستان میں ایک طویل تحقیقات اور عدالتی عمل کے بعد نواز شریف کو 2018 میں بدعنوانی کے الزامات میں سزا سنائی گئی اور جیل میں قید کردیا گیا۔شدید طبیعت خراب ہونے کا دعوی کرنے اور انسانی بنیادوں پر ہنگامی طبی امداد کیلئے برطانیہ جانے کی اجازت حاصل کرنے کے بعد اب نواز شریف مفرور ہوگئے ہیں اور آرام سے لندن میں اپنی رہائش ( ناجائز دولت کے ذریعے خریدی گئی) میں مقیم ہیں۔چونکہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین سیاسی مفروروں کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں ، اس لئے نواز شریف پاکستان میں اپنی پارٹی کارکنوں سے آن لائن اشتعال انگیز خطاب کرنے کیلئے خود کو کافی محفوظ محسوس کرتے ہیں ، جس میں وہ بنیادی طور پر انہیں ملک کی فوج کیخلاف بغاوت پر اکسا رہے ہیں۔جمہوریت کا ہیرو ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے نواز شریف جمہوری عمل کو خود ہی پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ہم ، پاکستان کے شہری ، جو اپنے ملک کا بہت خیال رکھتے ہیں اور اس کیلئے ایک محفوظ اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے خواہاں ہیں ، نواز شریف کے متنازعہ ، خطرناک رویے اور اس حقیقت کی مذمت کرتے ہیں کہ انہیں برطانیہ کی سرزمین سے یہ سب کو کرنے کی اجازت دی جارہی ہے ۔برطانیہ کا دولت مشترکہ اور خارجہ آفس برطانیہ کو دنیا میں بھلائی کی قوت کے طور پر پیش کرنے کے اپنے بیان کردہ مشن سے وابستگی ظاہر کرے ۔پاکستان میں سیاسی استحکام کی حمایت کرکے جمہوری اقدار کا دفاع کریں ، بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے عالمی چیلنج سے نمٹنے اورغربت کیخلاف جنگ کیلئے موجودہ حکومت کیساتھ ملکر کام کریں۔آخرکار ، یہ سب پاکستان اور برطانیہ کے مشترکہ قومی مفادات میں ہے ۔ایک بدعنوان مفرور اور دائیں بازو کے ساتھ رابطے رکھنے والے استعمار کی اپنے قلیل مدتی فوائد کیلئے پاکستان میں اور اس سے باہر پریشانی پیدا کرنے کی کوششوں کو ہرگز برداشت نہ کریں۔