اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اﷲ نے اسلام آبادکے ریڈزون میں خاتون ایم پی اے کے شوہر اور جج جہانگیر اعوان کے درمیان جھگڑے کے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ وفاقی دارالحکومت میں قانون کی بالادستی نہیں تو ملک کا کیا حال ہوگا؟کیا ریاست ایسے چل سکتی ہے ؟کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ،سب کیلئے قانون برابر ہے ۔گزشتہ روزچیف جسٹس نے شریک ملزم بلال عباسی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران کیس کے مرکزی ملزمان کی عدم گرفتاری پر ایس پی پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایس پی صاحب کیا ملزمان اتنے طاقتور ہیں کہ ان کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا،کیا یہ قانون کی حکمرانی ہے کہ ریڈزون میں ایسا واقعہ ہوا اور اسے لائٹ لیا جا رہا ہے ،ایس ایچ او کو تو نوکری پر نہیں ہونا چاہئے ۔ ادھراسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے نائب صدر کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست پر وکیل سے مزید دلائل طلب کرلئے ۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر عوام غلط لوگوں کو منتخب کر کے پارلیمنٹ میں لاتے ہیں تو عدالت مداخلت کیوں کرے ۔