اسلام آباد( خبر نگار خصوصی )پمز ہسپتال کے پیرامیڈیکل سٹاف ،ڈاکٹرز اور ملازمین نے پیر کو ڈی چوک میں ایم ٹی آئی آرڈیننس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ملازمین کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جانے کی کوشش کی گئی تاہم احتجاجی ریلی کو روکنے کیلئے خاردار تاریں لگا کر تمام راستے بند کر دیئے گئے تھے ،ڈی چوک سے پارلیمنٹ جانے والا سکیورٹی گیٹ بھی بند کر دیا گیا ۔مظاہرین نے کہاکہ جب تک حکومت ایم ٹی آئی آرڈیننس واپس نہیں لیتی احتجاج جاری رہے گا،مظاہرین نے کہا کہ حکومت نے دو دن کا وقت دیا تاہم آرڈیننس کی واپسی تک احتجاج جاری رہیگا ،پمز سپتال کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کا نجکاری کیخلاف احتجاج 50 دنوں سے جاری احتجاج شدت اختیار کر گیا ،ملازمین کی جانب سے ڈی چوک پر احتجاج کیا گیا جس میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ایم ٹی آئی آرڈیننس کیخلاف نعرے بازی کی ۔ ملازمین کا کہنا تھا کہ دو دن تک پمز میں احتجاج جاری رہیگا،پمز میں مریضوں کا علاج جاری ہے ۔صدر وائے ڈی اے ڈاکٹر فیض خان نے کہاکہ ہمیشہ حکومت کی جانب سے مذاکرات کے نام پر دھوکہ دیا جاتا رہا ہے ، حکومت کی جانب سے تشدد کا راستہ اپنایا گیا تو اسے نتائج بھی بھگتنا ہونگے ۔ڈاکٹراسفندیار نے کہا کہ ہم اپنے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔مظاہرے سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاکہ مجھے افسوس ہے وزیراعظم اور صدر کے دفاتر کے سامنے بیٹیاں، تیماردار بیٹھے ہوئے ہیں ،نیا پاکستان دینے کا وعدہ تھالیکن نیا پاکستان تو نہیں ملاتاہم حکومت کے غلط فیصلوں کے نتیجے میں قبرستان آباد ہو ئے ۔50 دن ہو گئے ڈاکٹر، نرسز کا درد محسوس نہیں کیا جا رہا،حکومتی لوگ اندھے ، گونگے ، بہرے بنے ہوئے ہیں۔مشیر درآمد کئے گئے جوچند دن گزار کر پالیسی بنا کے بریف کیس اٹھا کے آقائوں کے پاس واپس چلے جاتے ہیں۔آپ پاکستان میں درد کو بانٹنے والے ہیں، حکومت نے آپکو بھی معاف نہیں کیا۔پی ایم ڈی کا نیا نظام لانے کی کوشش کی گئی،جماعت اسلامی نے نظام کو سینٹ میں چیلنج کیا۔امریکہ سے ایک آدمی کو بلایا وہ ایک دن ادھر اور 6 دن ادھر ہوتا ہے ۔کے پی کا ہیلتھ نظام برباد کیاگیا،ایم ٹی آئی سے پمز میں صرف عمارت سرکار کی ہو گی،دوائی بھی باہر سے لائی جائے گی۔4500 ملازمین کو سٹیل ملز سے فارغ کیا،آپ کی نوکریاں بھی ایسے لیں گے ۔ایم ٹی آئی کے قانون کو واپس لیا جائے ،یہ استحصال کا قانون ہے ،ڈاکٹرز کو اعتماد میں لئے بغیر قانون بنا دیا گیا۔مظاہرین سے جے یو آئی کے مولانا عطا الرحمن نے بھی خطاب کیا۔انہوں نے کہا پمز ہسپتال کو نجی شعبہ میں نہیں جانے دیں گے ،ڈاکٹروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔