راولپنڈی(رپورٹر92نیوز)مقدمات کی تیز ترین سماعت کیلئے قائم 465 ماڈل کورٹس نے 14 نومبر کو مجموعی طور پر 1207 مقدمات کا فیصلہ کیا۔ ڈائریکٹر جنرل مانیٹرنگ سیل سہیل ناصر تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے نے بتایا کہ 182 ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس نے قتل کے 55اور منشیات کے 256مقدمات یعنی311مقدمات کا فیصلہ سنا دیا۔تمام عدالتوں نے کل871گواہان کے بیانات قلمبند کئے ۔ پنجاب میں قتل کے 19اور منشیات کے 182،اسلام آباد میں منشیات کے 2، سندھ میں قتل کے 22اور منشیات کے 18، خیبر پختونخوا میں قتل کے 12اور منشیات کے 51 جبکہ بلوچستان میں قتل کے 2اور منشیات کے 3مقدمات کا فیصلہ ہوا۔2مجرموں کو سزائے موت،20کو عمر قید کی سزا سنائی گئی جبکہ دیگر55 مجرمان کو کل75سال8 ماہ 24 دن قید اور6680700روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔125سول ایپلٹ ماڈل کورٹس نے 297دیوانی، فیملی اور رینٹ اپیلوں و درخوست نگرانی کے فیصلے کر دیئے ۔ ماڈل مجسٹریٹس عدالتوں نے 599مقدمات کے فیصلے کئے ۔ تمام عدالتوں نے 857گواہان کے بیانات قلمبند کیے ۔مجموعی طور پر 229مجرمان کو 97سال،19ماہ اور29دن قید اور 1816159روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔