کراچی( سٹاف رپورٹر)بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ کی ہمشیرہ اور سیاسی رفیقہ مادرِ ملت محترمہ فاطمہ جناحؒ کی53ویں برسی جمعرات کو ملک بھر میں بڑی خاموشی سے منائی گئی، ان کی یاد میں پورے ملک میں کہیں بھی سرکاری طور پر کوئی تقریب منعقد نہیں کی گئی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہم اپنے اسلاف کی قربانیوں کو اتنی جلدی فراموش کر چکے ہیں،محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک آزادی اور قیام پاکستان کے بعد عظیم سیاسی جدوجہد کی، قیام پاکستان میں لازوال کردار ادا کرنے والی مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی53ویں برسی 9جولائی کوعقیدت و احترام سے منائی گئی، محترمہ فاطمہ جناح 31جولائی 1893ئکو کراچی میں پیدا ہوئیں، محترمہ فاطمہ جناح نے تحریک پاکستان کے دوران قائد اعظم کا ساتھ دیا اور انہیں کی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی تحریک میں سرگرم ہوئیں، سات اگست 1947ئکو محترمہ فاطمہ جناح 56سال کے بعد دہلی کو الوداع کہہ کر کراچی منتقل ہو گئیں اور قائداعظم کی وفات کے بعد کئی برسوں تک بھائی کی جدوجہد کو آگے بڑھایا، انہوں نے انگریز کے خلاف آزادی کی جنگ میں نہ صرف بانی پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا بلکہ وہ بے شمار دوروں میں قائد اعظم کی شریک سفررہیں، قائد ان کے ساتھ اکثر و بیشتر مختلف سیاسی وانتظامی معاملات پر مشورہ کرتے تھے ، بانی پاکستان کے انتقال کے بعد مادر ملت فاطمہ جناح عملی سیاست سے کنارہ کش ہوگئیں مگر 1964ئمیں جب جمہوریت کے بجائے ملک میں آمریت کی جڑیں پھیلنے لگیں تو وہ ایک مرتبہ پھر عملی طور پر میدان میں اتر آئیں، 9جولائی 1967ئکو فاطمہ جناح نے وفات پائی، انہیں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے پہلو میں سپردخاک کیا گیا۔