لاہور (رانا محمد عظیم)مارچ میں اپوزیشن اور حکومت دونوں اطراف سے اہم ترین فیصلے اور اقدامات سامنے آ ئیں گے ۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتیں وفاقی حکومت کے خاتمے کے بجائے وفاق میں مائنس ون اور بلوچستان اور پنجاب میں بڑی تبدیلی کیلئے کوششیں کریں گی۔ ذرائع کے مطابق آ صف زرداری فارمولے کے تحت بلوچستان میں مولانا فضل الرحمان اور پنجاب میں ن لیگ یا اہم اتحادی کو حکومت لیکر دینے کی کوشش کی جائے گی ،اسی وجہ سے بلاول نے بھی اسی طرف اشارہ کیا اور وفاق کے اند ر مائنس ون فارمولے پر شور ڈالا جائے گا۔ ذرائع نے بتایاکہ آصف زرداری کا ہی فارمولا چل رہا ہے جبکہ ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان نہ چاہتے ہوئے بھی اس پر عمل کرنے اور ماننے پر مجبور ہیں۔ چیئر مین سینٹ کے حوالے سے بھی ن لیگ اور جمعیت علما اسلام کو خدشہ ہے کہ گیلانی تو چیئرمین بن جائیں گے مگر ڈپٹی چیئرمین پی ڈی ایم کا نہیں بن سکے گا اور اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا جیسا اسلام آ باد کی دوسری نشست پر ن لیگ کی خاتون امیدوار کے ساتھ ہوا، اس ضمن میں ن لیگ اور مولانا فضل الرحمان دو مرتبہ میٹنگ بھی کر چکے ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت بھی مارچ میں ٹی 20 کھیلنے کا فیصلہ کر چکی ہے ۔ دو بڑی تبدیلیاں حکومتی سطح پر بھی متوقع ہیں اور اس ضمن میں اجلاس جاری ہیں۔ذرائع کے مطابق حکومت یہ بھی فیصلہ کر چکی ہے کہ ہر صورت میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے مہنگائی کا خاتمہ اور اس کے ساتھ ساتھ عوامی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز بھی جاری کئے جائیں گے ۔ کچھ حکومتی حلقوں کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ حاصل کر لینے کے بعد اگر اپوزیشن کی روش نہ بدلی اور ایسی ہی صورتحال رہی تو وزیر اعظم کوئی ایسا بڑا اقدام کر سکتے ہیں جس سے اپوزیشن کے ہاتھ بھی کچھ نہیں آ ئے گا۔