لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہبازگل نے کہاہے کہ ہماری اپوزیشن کشمیر پر نہیں بلکہ نیب پر اکٹھی ہے ۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان معید پیرزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے ایشو کو ہمیں بڑے پیمانے پر دیکھنے کی ضرورت ہے ہم اپنی بے بسی کو تسلیم نہیں کررہے کیا مودی کو جو اعزاز مل رہے ، وہ آج کی غلطی سے ہوا ہے ؟، جب ماضی میں ہمارا وزیر خارجہ ہی نہیں تھا اورمودی یو اے ای میں مند ر بنوارہے تھے تو اس وقت ہم کیوں خاموش تھے ۔ ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کشمیر میں آج سے ایک ماہ پہلے بھی ظلم ہورہاتھا اب بہت زیادہ ہورہاہے جب وانی کو شہید کیا گیا تو اس وقت ظلم نہیں ہورہا تھا؟ ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ماضی کے حکمرانوں کے کرتوتوں کی وجہ سے کمزور پوزیشن میں ہیں لیکن ہم موجودہ سیاسی اور عسکری قیادت کے ہوتے ہوئے بہت کچھ اچھا کررہے ہیں آنے والے دنوں میں بہت کچھ ہوتا ہوا نظر آئے گا۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ کاش یواے ای اس موقع پر مودی کو سب سے بڑا اعزاز نہ دیتا، انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم نے 40 سالوں میں کچھ نہیں کیا ہم بھوکے ننگے ہیں دوسروں کی جیب پر ہماری نظر رہتی ہے ۔شاہ محمود قریشی کو اس وقت خیال نہیں آیا جب مکہ ڈیکلریشن سے کشمیر نکل گیا تو اس وقت کہاں تھے ۔ بھارت ظالم ہوکردنیا سے ایوارڈ حاصل کررہاہے ہم امن میں رہ کربھی کچھ حاصل نہیں کررہے ہیں۔ تجزیہ کار انیق ناجی نے کہا ہے کہ مودی نے پانچ اگست کو 70 لاکھ کشمیریوں کو گن پوائنٹ پر اغوا کرکے ایک جگہ پر بٹھا دیا لیکن سوچنا یہ ہے کہ کیا ہم نے قومی یکجہتی کیلئے کچھ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو سیاست میں لانے والا کون تھا اس کا سب کو پتہ ہے ، اگر ہم کشمیر کے معاملے کو آگے لے جانا چاہتے ہیں تو واشنگٹن اورلندن جانے سے پہلے اسمبلی میں یکجہتی کو قائم کرنا ہوگا۔