ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ کا معاملہ تو ہمارے ہاں اکثر رہا۔ آرمی چیف کی توسیع کے معاملے نے جو متوقع یا غیر متوقع شکل اختیار کی۔ اس پر بھی بعض لوگ اسی قسم کی کوڑی لائے۔ پتہ نہیں یہ دور کی تھی یا نزدیک کی۔ معاملہ اتنا خاص نہیں تھا لیکن خاص بن گیا۔ حکومت نے توسیع دی تو پتہ چلا کہ اس کے پاس تو اب کوئی اختیار یا قانون ہے ہی نہیں؛چنانچہ معجزہ ظہور میں آیا۔ عدالت نے توسیع دے دی اور کہہ دیا کہ چھ مہینے میں قانون بنا لو۔ چھ مہینے تو بہت ہیں، قانون تو دو دن میں بن سکتا ہے اور منظور بھی ہو سکتا ہے۔ رائی کا پہاڑ بنانے والے کہتے ہیں کہ قانون منظور کرانا سخت مرحلہ ہو گا۔ اجی سخت کیا، سرے سے کوئی مرحلہ ہی نہیں ہو گا۔ عدالتی حکم کے بعد وزیر اعظم نے اپوزیشن کو مافیا قرار دے دیا۔ اب دیکھنا، یہی مافیا حکومت کا ساتھ دے گا اور قانون منظور ہو جائے گا۔ قومی اسمبلی میں تو اکثریت ہے ہی۔ سینٹ میں پی ٹی آئی کے پاس اکثریت نہیں ہے لیکن مافیا کو ساتھ ملانے سے یہ اکثریت مل جائے گی۔ مافیا سے بالخصوص مراد مسلم لیگ ن ہے۔ حکومت اس مافیا کی منت ترلہ نہیں کرے گی، مافیا خود ہی کچے دھاگے سے بندھی چلی آئے گی۔ یہاں یہ نکتہ یاد رکھنے کے قابل ہے کہ مسلم لیگ ن ساری کی ساری نون نہیں ہے۔ اس میں شین بھی ہے۔ یقین کیجئے یہ معجزہ ہونے کو ہے۔ ٭٭٭٭٭ ڈیڑھ برس پہلے، پولنگ کی شام ڈھلے جو عظیم الشان معجزہ پولنگ سٹیشنوں سے برآمد ہوا، وہ تاریخ خوارق میں اپنی نوعیت کا ایک ہی تھا۔ پی ٹی آئی سب سے بڑی پارٹی بن گئی لیکن اکثریتی ہونے سے پھر بھی محروم رہ گئی۔ اس موقع پر دوسرا معجزہ بروئے کار آیا جیسے ایلفی کا معجزہ کیا جا سکتا ہے۔ پانچ چھ جماعتوں کو بلا کر پی ٹی آئی سے ایلفی کے ساتھ جوڑ دیا گیا۔ ان میں سے ایک پارٹی بھی الگ ہو جائے تو حکمران اتحاد کی اکثریت کو جان کے لالے پڑ جائیںپر کیسے !یہ تو ہو ہی نہیں سکتا۔ ایلفی بہت مضبوط ہے۔ آپ نے دیکھا ہو گا۔ تین چار سیٹوں والے اختر مینگل باقاعدگی سے ہر تیسرے مہینے الگ ہونے کا اشارہ دیتے ہیں۔ پھر ان کی نظر ایلفی پر پڑتی ہے اور وہ خاموش ہو جاتے ہیں اور اگلے تین ماہ کے بعد ایک اور اشارہ دینے کی تیاری کرتی ہیں۔ کراچی کی متحدہ اس شرط پر مشرف بہ ایلفی ہوئی تھی کہ کراچی کو چودہ ارب کا پیکج ملے گا۔ چودہ ماہ گزر گئے۔ چودہ ٹکے بھی نہیں مل۔ وہ علیحدہ ہو جائے تو بالکل برحق ہو گا لیکن آہ! ایلفی۔ ٭٭٭٭٭ ایک اور سمارٹ سا معجزہ چیئرمین سینٹ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لانے پر ہوا۔ سینٹ میں اجلاس ہوا۔ اکثریت نے سنجرانی کی خلاف ہاتھ کھڑے کیے۔ چند منٹ بعد خفیہ بیلٹ کھلا۔ ٹیلی فون کھڑک گئے کہ سنجرانی گئے۔ بیلٹ ہوا تو معلوم ہوا کہ خلاف کھڑے ہونے والے ہاتھ حق میں بیٹھ گئے۔ اتنے فوری نوٹس پر ہونے والا یہ معجزہ بھی کمال کا تھا۔ افسوس کہ اصحاب عبر نے عبرت نہیں پکڑی۔ ٭٭٭٭٭ مافیا قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دے گی تو ایک اور معجزہ از خود یعنی خود بخود ہو جائے گا۔ مافیا کہتی تھی الیکشن چوری ہوئے۔ قانون سازی میں ساتھ دینے سے یہ خود بخود منصفانہ قرار پائیں گے۔ مافیا کا حکومت سے شکوہ ختم ہو جائے گا۔کیا پتہ اس کے بعد عمران خان آگے بڑھ کر مافیا کو گلے لگا لیں اور سارے گلے جاتے رہیں۔ مافیا کے ورکنگ سربراہ شہباز شریف کی ایک پوشیدہ البتہ کھلی تمنا پنجاب کے بارے میں ہے وہ اگرچہ پھر بھی پوری نہیں ہو گی۔ ٭٭٭٭٭ عمران خان کہا کرتے ہیں کہ قانون ایسا ہو جو طاقتور کو پکڑے، کمزور کے ساتھ کھڑا ہو۔ الحمدللہ ایسا پہلے ہی ہو رہا ہے۔ ملک کی تاریخ میں دو ہی طاقتور گزرے، ایک کو قانون نے پھانسی پر لٹکایا، دوسرے کو عمر بھر کے لیے نا اہل کر کے سپرد زنداں کر دیا۔ گویا طاقتور کو سزا دینے کی شرح ہمارے ہاں سو فیصد رہی، کمزور کا ساتھ ریاست نہیں دے گی تو بیچارہ کہاں جائے گا۔ پچھلے دنوں ریاست نے ایک کمزور کو بچایا، اس کے ساتھ کھڑی ہو گئی۔ جی یہ تھے پرویز مشرف جو بیماری کی وجہ سے اتنے کمزور ہو گئے ہیں کہ لوگ انہیں کمزور مشرف کہنے لگے ہیں۔ ٭٭٭٭٭ پختونخوا کے وزیر نے کہا، ڈالر مہنگا ہونے سے ہمیں فائدہ ہوا۔ پہلے ایک ڈالر کے سو روپے ملتے تھے۔ اب 156 ملتے ہیں یعنی فی ڈالر 56روپے کا فائدہ ہوا ہے ،عرض ہے کہ پھر ڈالر دوسو روپے کر دیں تا کہ دوگنا فائدہ ہو۔ یعنی فی ڈالر سو روپے کا منافع۔ اس ناقابل تردید معاشی صداقت پر کچھ میڈیا والوں نے مذاق اڑایا۔ حالانکہ یہ پی ٹی آئی کے اقتصادی ڈاکٹرائن کا خلاصہ ہے۔ اسی ڈاکٹرائن کی برکت ہے کہ معیشت دن دوگنی تو رات سو گنی ترقی کر رہی ہے۔ خوشحالی کی بی آر ٹی بی ہر طرف منزلیں مار رہی ہے۔ نواز شریف ملک اور عوام سے مخلص ہوتے تو ڈالر کو سو روپے تک محدود رکھ کر عوام کو 56روپے فی ڈالر کا گھاٹا کبھی نہ دیتے۔ ٭٭٭٭٭ قانون بن رہا ہے کہ جو لوگ ایک دن میں 50ہزار سے زیادہ رقم بنک سے نکلوائیں گے، ان کا ڈیٹا ایف بی آر کو بھیجا جائے گا۔ یعنی اپنے ہی جمع پونجی سے اتنی رقم نکلوائیں گے، ’’مشکوک‘‘ تصور کیے جائیں گے ان پر فرد جرم کیا لگے گی؟ مافیا ڈان؟ بھارت کے ایجنٹ؟ سکستھ جنریشن وار؟ واللہ اعلم!