لاہور(اشرف مجید)پنجاب میں کمرشل پبلک و گڈز وہیکل کو فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی سویڈش کمپنی اوپس نے مالی نقصانات کے باعث اپنا آپریشن بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور فوری طور پر پنجاب میں موجود 27وکس سینٹرز کے مینجرز سمیت 75فیصد عملے کو فارغ کرنے کے نوٹس جاری کر دئیے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور سمیت پنجاب بھر میں اس وقت غیر ملکی کمپنی اوپس کے 27وہیکل انسپکشن سرٹیفکیٹ سینٹرز کام کر رہے ہیں جبکہ کمپنی کی جانب سے پنجاب بھر میں رواں سال میں 39سینٹرز پورے کرنے کا اعلان کیا گیا ، ذرائع کے مطابق اس وقت تک غیر ملکی کمپنی کی جانب سے پنجاب میں 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جا چکی لیکن گذشتہ دو سال سے غیر ملکی کمپنی پہلے ہی نقصان میں جا رہی تھی لیکن کورونا کے باعث گزشتہ کئی روز سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث وکس سینٹرز میں مکمل کام بند تھا ۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی کمپنی کی سویڈن میں موجود انتظامیہ کی جانب سے مالی نقصانات سے بچنے کیلئے گزشتہ روز پاکستان میں موجود انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے کہ کمپنی کو بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے لہذا موجودہ صورت حال میں اب سٹاف کو تنخواہیں دینا ناممکن ہے لہذا فوری طور پر سٹاف کو فارغ کر دیا جائے جس پر انتظامیہ کی جانب سے لاہور سمیت پنجاب بھر کے وہیکل انسپکشن سینٹرز پر کام کرنے والے سٹیشن مینجرز سمیت انسپکشن انسپکٹرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کو فارغ کرنے کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں جس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کمپنی انہیں اپریل کی مکمل تنخواہ ادا کرے گی اور اگر کورونا کے پاکستان میں حالات جلد ٹھیک ہو گئے تو کمپنی دوبارہ آپریشن شروع کر سکتی ہے اور فارغ کئے جانے والے ملازمین کو دوبارہ اسی تنخواہ اور عہدے پر رکھ لے گی ، ذرائع کے مطابق گزشتہ روز 75 فیصد ملازمین کو نوٹس جاری کر دئیے گئے ہیں ، اس حوالے سے اوپس کمپنی کے جی ایم آپریشن پاکستان محمد قاسم نے روزنامہ 92نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوپس کمپنی پاکستان میں کام مکمل بند کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی چونکہ پاکستان سمیت امریکہ اور دوسرے ممالک میں کورونا کے باعث انکے سٹیشنز بند ہونے سے بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے لہذا نقصان کم کرنے کے لئے 75 فیصد عملہ فارغ کیا گیا ہے لیکن اگر پاکستان میں کورونا سے پیدا شدہ حالات مئی میں ٹھیک ہو جاتے ہیں تو عملہ کو واپس بلا کر کام شروع کیا جائے گا اور اگر مئی میں بھی حالات اسی طرح رہے تو تنخواہوں کی صورت میں مالی نقصان کو کم کرنے کیلئے یہ اقدام اٹھائے گئے ہیں ۔