لاہور،ایمن آباد،ساہیوال(کر ائم ر پو رٹر،نامہ نگار،ڈسٹرکٹ رپورٹر) گھریلو ناچاقی ودیگر واقعات میں 2 بچوں سمیت 6 افراد کو موت کی نیند سلا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق شوہر سے جھگڑے پر ماں نے اپنے دو کم سن بچوں کو قتل کر کے گھر کو آگ لگا دی۔پو لیس کے مطابق مانگا منڈی کے علاقے کوٹ اسد اللہ کی رہائشی تنزیلہ بی بی نے اپنے دو کمسن بچوں 3سالہ عبدالرحمان اور 4سالہ فیضان کوقتل کر کے گھر میں آگ لگا دی، اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائی کرتے ہوئے آگ پر قابو پا یا اور لاشوں کو نکال کر ایدھی ایمبولینسز کے ذریعے مردہ خانے منتقل کر دیا ۔بعدازاں پولیس نے بچوں کی والدہ اور باپ کو تحویل میں لے لیا،پولیس کا کہناتھا کہ معاشی تنگدستی کے باعث میاں بیوی میں لڑائی جھگڑا رہتا تھا جس پر والدہ تنزیلہ نے بچوں کو گلا دبا کر قتل کیا اور بعد میں کمرے کو آگ لگا دی، تفتیش کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے ۔ نشتر کالونی کے علاقے میں نامعلوم ملزمان نے گھر میں گھس کر 22 سالہ ارم کو تیز دھار آلے کے وار کر کے قتل کر دیا اور فرار ہو گئے ،مقتولہ ارم کی دو سال قبل شادی ہوئی اور تین ماہ کی بیٹی تھی،پولیس نے تفتیش شروع کر دی۔شادباغ کے علاقے وسن پورہ میں رہائش پذیر مانسہرہ کے رہائشی 26سالہ عاقب جاوید نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر گلے میں پھندا لیکر کر خودکشی کر لی، اطلاع ملنے پر پولیس نے متوفی کی لاش ایدھی مردہ خانے منتقل کر کے لواحقین کو اطلاع کر دی ۔دریں اثنا ایمن آباد کے نواحی گاؤں تتلے مالی کی سولہ سالہ اریج بی بی نے گاؤں کے مقصود نامی نوجوان سے ناجائز تعلقات استوار کررکھے تھے جس پر والد خوشی محمد نے اُسے ڈانٹ ڈپٹ کی تو اُس نے بدتمیزی شروع کردی جس پر خوشی محمد طیش میں آگیا اورسر میں ڈنڈا مار کر بیٹی کو قتل کردیا۔ساہیوال کے گاؤں 71 فور آر میں زمیندار کی لاش بر آمد ہو ئی ہے ، نامعلوم افراد زمیندار صابر کو قتل کر کے فرار ہو گئے ،مقتول صابر چار بچوں کا باپ تھا اور قتل کے مقدمہ میں جیل سے رہا ہو کر واپس آیا تھا۔ بنوں،پشاور (نما ئندہ92نیوز،سٹاف رپورٹر ) شمالی وزیرستان میں اغواء اور قتل کے الگ الگ واقعات میں نامعلوم افراد نے غیر سرکاری تنظیم کی چار خواتین قتل جبکہ انجینئر اور ایڈووکیٹ سمیت 10افراد کو اغواء کر لیا جبکہ پشاور میں میاں بیوی کو 3 بچوں سمیت قتل کر دیا گیا۔مقامی پولیس کے مطابق میرعلی کے علاقے ایپی گاؤں میں مقامی غیر سرکاری تنظیم سباؤن کے ساتھ کام کرنے والی چار خواتین کو مسلح نقاب پوشوں نے اسوقت فائرنگ کرکے قتل کر دیا جب وہ اسی علاقے میں خواتین کوسلائی کڑھائی کا کام سکھانے کیلئے بنوں سے ایپی اور ملحقہ علاقے میں آرہی تھیں جبکہ گاڑی کا ڈرائیور ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔دوسری جانب ایک اور واقعہ میرعلی کے علاقے شیواہ میں پیش آیا جہاں نامعلوم مسلح افراد نے ناکہ بندی کر رکھی تھی اور گاڑیوں کی تلاشی لیتے رہے ، ابتدائی اطلاعات کے مطابق 10افراد کو مختلف گاڑیوں سے اتار کر اغوا کرلیا گیا جس میں چار مقامی اور باقی غیر مقامی افراد شامل ہیں،ایک مقامی وکیل عتیق اللہ ایڈووکیٹ، انجینئر ہمایوں خان ، شہنشاہ، ہیلتھ ورکر مسعود ، یاور عباس اور انجینئر حمزہ شامل ہیں۔دریں اثنا پشاور کے علاقے سربند لنڈی اخون احمد میں 3مرلے مکان کے تنازع پر بھتیجے نے چچا سمیت 5افراد کو قتل کردیاجبکہ ملزمان فرار ہوگئے ۔ مقتولین میں میاں بیوی اور اُن کے 3بچے شامل ہیں، مسماۃ ثمینہ زوجہ زبیر خان نے رپورٹ درج کراتے ہوئے سربند پولیس کو بتایا کہ گزشتہ شب 4بجے کے قریب مخارف شاہ ولد ظاہر شاہ نے گھر میں گھس کرخاوند 25سالہ زبیر خان ، 60سالہ سسر کرم شاہ ،50سالہ ساس یاسمین،28 سالہ سالی مسماۃ نہارہ اور12 سالہ کلثوم پر فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں وہ موقع پر دم توڑ گئے ۔