کراچی (92 نیوزرپورٹ) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے 2 ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ شرح سود میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔سٹیٹ بینک کے مطابق برآمدات اور معاشی اعدادوشمار میں بہتری آئی ہے ، رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7 سے 9 فیصد تک رہنے کی توقع ہے ۔ حالیہ اعدادوشمار معاشی بحالی کی مزید مضبوطی کو ظاہر کرتے ہیں۔ معاشی بحالی تعمیرات اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کی بدولت ممکن ہوئی۔اعدادوشمار کے مطابق سیمنٹ کی فروخت تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے ، بڑی صنعتوں میں بحالی کا عمل جاری ہے ، مالی سال 21 کی پہلی سہ ماہی میں ایل ایس ایم سیکٹر نے 4.8 فیصد ترقی کی۔ مینوفیکچرنگ کے 15 میں سے 9 شعبے پیداوار میں اضافے کے عکاس ہیں۔ بیرونی شعبہ مسلسل بہتری کی راہ پر گامزن ہے ۔سٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کھاتہ فاضل رہا، اکتوبر تک جاری کھاتہ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر فاضل رہا۔ اکتوبر میں برآمدات تقریباً 2 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جولائی تا اکتوبر کے دوران ترسیلات ِزر میں 26.5 فیصد اضافہ ہوا، اسٹیٹ بینک کے زرِمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر12.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے ، زرمبادلہ کے ذخائر فروری 2018 کے بعد بلند ترین سطح پر ہیں۔ کراچی (کامرس رپورٹر )پاکستان سٹاک مارکیٹ پیر کو شدید مندی کی لپیٹ میں رہی ،کے ایس ای100انڈیکس 500پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 10ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے گھٹ کر 39600پوائنٹس کی پست سطح پر بند ہوا ،مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 89ارب روپے ڈوب گئے جس کے سبب سرمائے کا مجموعی حجم 74کھرب روپے سے کم ہو کر 73کھرب روپے رہ گیا جبکہ 77فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں ۔پاکستان سٹاک مارکیٹ پیر کو کاروبارکے آغاز سے ہی دباؤ میں دیکھی گئی، ماہرین کے مطابق سیاسی افق پر چھائی بے یقینی کی کیفیت اور پاکستان میں کووڈ 19 کے بڑھتے ہوئے اثرات اورلاک ڈاؤن کی افواہوں کے سبب سرمایہ کاری تذبذب کا شکار رہے اور انہوں نے منافع خوری کی خاطر فروخت کو ترجیح دی۔ کے ایس ای 30انڈیکس 209.85پوائنٹس کی کمی سے 16903.30پوائنٹس سے کم ہو کر 16693.45پوائنٹس پربند ہوااسی طرح کے ایس ای آل شیئر زانڈیکس 28273.96پوائنٹس سے کم ہو کر 27932.52پوائنٹس ہو گیا ۔دریں اثنا ء انٹربینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں40پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 160.75روپے سے بڑھ کر161.05روپے اور قیمت فروخت160.85روپے سے بڑھ کر161.25روپے ہو گئی ۔ سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق ایک تولہ سونا 450روپے سستا ہو کر 1لاکھ12ہزار 850روپے اور دس گرام سونا 385روپے کی کمی سے 96ہزار 751روپے کا ہو گیا ۔