لاہور،کراچی،کوئٹہ(سٹاف رپورٹر ،نامہ نگار، 92 نیوز رپورٹ، کرائم رپورٹر ،نمائندگان،مانیٹرنگ ڈیسک) بلوچستان حکومت اوردھرنا منتظمین کے درمیا ن مذاکرات کامیاب ہوگئے ۔ہزارہ برادری کا دھرنا ختم ہو گیا ،آج صبح 10 بجے میتوں کی تدفین کی جائے گی، وزیر اعظم عمران خان بھی آج صبح کوئٹہ پہنچیں گے ، میتوں کو ہزارہ ٹائون امام بارگاہ میں منتقل کر دیا گیا ۔ دھرنا منتظمین اور مظاہرین نے کہا کہ حکومت سے جو مطالبات کئے تھے وہ پورے ہوگئے اوراس ضمن میں تمام نوٹیفکیشن جاری کردیئے گئے ہیں۔کامیاب مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہاکہ 22 سال سے ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ جو ہو رہا، وہ ناقابل بیان ہے اس ظلم کو اب ختم ہونا ہوگا کیونکہ جیسے ہم چل رہے ہیں اب نہیں چل سکے گا، اگر پاکستان میں گورننس ٹھیک ہوتی تو یہ ملک غریب نہ ہوتا ، بلوچستان کے لوگوں کے ساتھ 70 سال سے ظلم کیا جارہاہے اب انشااللہ چیزیں ٹھیک ہونگی ناامید نہ ہوں، ماضی کے حکمرانوں نے تحریری معاہدہ نہیں کیا ،وعدے کئے اور چلے گئے ، شہدا کمیٹی اوردھرنا منتظمین کے مطالبات پر عمل ہوچکا ہے ،افسران معطل ،جے آئی ٹی اور ایک ہائی لیول کمیشن بنایا گیا جس میں وزیر داخلہ بلوچستان بھی ہونگے وہ اس کے سربراہ ہونگے ۔ اس کمیشن میں بلوچستان اسمبلی کے دوممبران اوربلوچستان حکومت کے سینئر افسران ہونگے دو شہدا کمیٹی کے ممبران ہونگے جو ہرماہ میٹنگ کریگی انکوائری اورتحقیق کو مانیٹر کریگی۔ تمام فیصلے لوگوں کی مشاورت سے ہونگے ،نادرا ، پاسپورٹ آفس امیگریشن کی بھی ایک کمیٹی بنی ہے ،حکومت بلوچستان شہدا کے لواحقین کو سرکاری نوکریاں دیگی شرعی وارث کو یہ نوکری دی جائے گی،شہدا کے لواحقین کے طالب علموں کے تعلیم کے اخراجات میری وزارت اٹھائے گی۔ وزیراعظم اپنے بیان کے بارے میں یہاں آکر خود وضاحت کرینگے انہوں نے شہدا کے لواحقین کے حوالے سے نہیں کہا، جنہوں نے یہ ظلم کیا انہیں نہیں چھوڑ ا جائے گا ۔ وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ لواحقین کا شکر گزارہوں کہ انہوں نے تدفین کی اجازت دی،جن نکات پر بات ہوئی ہے وہ بغیر تحریر کے بھی ہونی چاہئے ، ہمیں ایک حکومت کے لحاظ سے ان کاموں کو خود کرنا چاہئے ، ضروری نہیں کہ کہیں ٹائر جلے پتھرائو ہو اورشورمچایا جائے ، وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمرجاوید با جوہ اوردیگر اعلی حکام بھی شہدا کے لواحقین کی داد رسی کیلئے آئیں گے ۔ چھ روز میں متاثرین نے جو وقت گزارا ، اس حوالے سے میں اپنی اوراپنی حکومت کی طرف سے معذرت کرتاہوں ۔قاسم سوری نے کہا وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ آرمی چیف بھی آئیں گے ۔ اس سے پہلے وزیر اطلاعات شبلی فرا ز نے 92نیوزسے گفتگو میں کہاکہ ایسے معاملات میں سیاست نہیں کرنی چاہئے مجھے مسلم لیگ ن اورکچھ مذہبی جماعتوں کے سربراہوں کے بیانات پر بہت افسوس ہوا۔دریں اثنا مچھ میں منفی 12 درجہ حرارت میں بھی ہزارہ برادری کا دھرنا جاری اور فضا سوگوار رہی ۔متاثرین کے ورثا سے اظہاریکجہتی کیلئے ملک گیر احتجاج کیا گیا ،سندھ میں وکلا نے ہڑتا ل کی ،مظاہرین،شہریوں میں تصادم کے کئی واقعات سامنے آگئے ، کراچی میں موٹرسائیکلیں نذر آتش ،کنٹینر روک لئے گئے ،کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنوں اور رستوں کی بندش سے کینو کی بر آمد متاثر ہوگئی ،ملکی اور غیر ملکی 50پروازیں منسوخ ہوگئیں،لاہور میں 5،کراچی کے 30مقامات پر دھرنا جاری رہا ،پشاور،ملتان،گوجرانوالہ میں بھی احتجاج کیا گیا، کوئٹہ چمن شاہراہ بند رہی ، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور نیٹو سپلائی معطل ہوگئی،رات گئے ملک بھر میں احتجاج ختم اور ٹریفک بحال ہوگئی ۔کراچی میں جگہ جگہ احتجاج اوردھرنوں نے شہریوں کاسفرمحال کئے رکھا ،نیشنل ہائی وے ،شارع فیصل سمیت کئی مقامات پرٹریفک جام رہی،منٹوں کافاصلہ گھنٹوں میں طے ہونے لگا،ایئرپورٹ کے راستے بندہونے سے پروازوں کاشیڈول بھی متاثرہوگیا،ناتھاخان پل پرنامعلوم افرادنے 6موٹرسائیکلیں جلا ڈالیں،لاہورکے 5 مختلف مقامات پر دھرنے اورمظاہرے کئے گئے ،گورنرہائوس چوک،امامیہ کالونی،شاہدرہ چوک،ٹھوکرنیازبیگ،فیروزپورروڈپراحتجاج اوردھرنے دیئے گئے ،شرقپور میں سینکڑوں مظاہرین نے ناظرانٹرچینج پرٹائروں کوآگ لگاکردھرنادیا،موٹروے ایم تھری بلاک رہی۔لاہور میں را ت گئے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر اور ڈی سی لاہور مدثر ریاض نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کئے ۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز کوئٹہ روانگی سے پہلے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہزارہ برادری آج تدفین کردے ، آج ہی کوئٹہ جاؤں گا لیکن وزیراعظم کی آمد سے تدفین کو مشروط کرنا مناسب نہیں،ہم مظاہرین کے تمام مطالبات مان چکے ہیں لیکن ان کا ایک مطالبہ ہے کہ وزیرعظم آئے تو شہدا کو دفنائیں گے ، ان کو کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے وزیراعظم کو ایسے بلیک میل نہیں کیا جاسکتا، اس طرح ہر کوئی بلیک میل کرے گا، خاص طور پر ڈاکوؤں کا ایک ٹولہ اڑھائی سال سے کرپشن کیسز معاف کرنے کے لئے بلیک میل کررہا ہے ، مچھ میں ہونے والا واقعہ سازش ہے ،بھارت پوری طرح پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا نائن الیون کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ ظلم ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ ہوا،انہیں دہشتگردی کا ہدف بنایا گیا،میں جب ان کے پاس ماضی میں گیا تو ان کی آنکھوں میں خوف تھا،مچھ میں ہزارہ کمیونٹی کے 11 افراد کو نشانہ بنایا گیا، یہ اسی سازش کا حصہ ہے ، بھارت پاکستان میں شیعہ،سنی علماکو قتل کر کے مذہبی منافرت پھیلانا چاہتا ہے ،ہمارے خفیہ اداروں نے اسلام آباد سمیت ملک میں دہشت گردی کے چار بڑے حملوں کی سازش ناکام بنائی،کراچی میں ایک نامور سنی عالم دین کو نشانہ بنایا گیا ،اس کے بعد بڑی مشکل سے ہم نے آگ بجھائی۔وزیراعظم نے کہا ہم نے مچھ واقعہ میں قتل ہونے والوں کے لواحقین کی تمام شرائط مان لی ہیں،اس واقعہ کے فوری بعد وزیر داخلہ اور پھر دو وزراء کو کوئٹہ مظاہرین کے پاس بھیجا،انہیں یقین دہانی کروائی کہ انہیں معاوضہ دیں گے ۔انہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے قیام پر عامر ہاشمی اور امین الحق کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم بہت پہلے اٹھا لینا چاہئے تھا۔عامر ہاشمی کوسپیشل ٹیکنالوجی اتھارٹی کا چیئرمین مقررکردیاگیا۔وزیر اعظم نے چینی کی قیمتوں اور دستیابی کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ناجائز منافع خوری اور غیر قانونی ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا حکومت نے کورونا کے دوران مسلسل توجہ غریب اور مزدور طبقے کو ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز رکھی۔وزیر اعظم نے پنجاب میں یونیورسل ہیلتھ کوریج پر بریفنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا پرائیویٹ سیکٹر کو دور افتادہ علاقوں میں ہسپتال قائم کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیرداخلہ شیخ رشید نے ملاقات کی جس میں ہزارہ برادری کے د ھرنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیراعظم سے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاونِ خصوصی برائے سرمایہ کاری، تجارت و کاروبار سردار تنویر الیاس بھی ملے ۔دریں اثنا عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا پہلی بار مسلسل 6 ماہ سے ترسیلات زر 2 ارب ڈالر سے اوپر رہیں، رواں مالی سال کے 6 ماہ میں 14 اعشاریہ 2 ارب ڈالر ترسیلات زر آئیں،گزشتہ مالی سال کی نسبت ترسیلات زر میں 24 اعشاریہ 9 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے کہا دسمبر میں2.4ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجنے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکر گزار ہوں۔