لاہور(رپورٹ: قاضی ندیم اقبال) نیب نے سابق چیئر مین متروکہ وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق کے خلاف انکوائری کا آغاز کرتے ہوئے جنوری 2016 سے اب تک 3سال کے دوران لیز پر دی جانے والی وقف املاک، منظوری دینے والے افراد اور دئیے گئے ٹھیکوں کا ریکارڈ ستائیس مارچ تک طلب کر لیا۔نیب کا مراسلہ موصول ہونے کے بعد صدیق الفاروق دور میں ان کے قریبی سمجھے جانے والے سابقہ بورڈ کے ممبران کی نیندیں اڑ گئیں۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنما صدیق الفاروق کے خلاف نیب نے کام شروع کردیا ، ڈپٹی ڈائریکٹر (کوآر ڈ)نیب لاہور عدنان ندیم کی جانب سے سیکرٹری متروکہ وقف املاک بورڈ کو مراسلہ نمبری 1(9)HQ/2079/IW-I/NAB-L موصول ہوا ہے جس کے مطابق صدیق الفاروق کے خلاف انکوائری جاری ہے اورمعاونت کی غرض سے ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔سیکرٹری بورڈ سے لاہور سمیت ملک بھر میں ادارے کی تمام وقف املاک اور زمینوں کی تفصیلات، لیز پر دی گئی اور فروخت کی گئی املاک، ان املاک کے بارے میں جاری کئے گئے ٹینڈر، اشتہار،محکمہ کو وصول ہونے والی بڈز،نیلامی پراسس، ادارہ کو موصولہ رقوم ،قوانین،اخراجات بشمول بجٹ ٹینڈرز، سپلائی ورکس آرڈرز اور اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔سیکرٹری بورڈ کوجنوری2016سے تاحال وقف املاک کو لیز پر دینے یا بیچنے کی منظوری دینے والے پراسس میں شامل افراد(ملازمین ، بورڈ ممبران) کے نام، ان کے گھروں کے ایڈریس اور رابطہ نمبربھی فراہم کرنے کاپابندکیا گیا ہے ۔ آکشن کمیٹیوں میں شامل کئے گئے افرادکے نام،عہدے ،پتہ، فون نمبر اوروقف املاک کو لیز پر دینے یا بیچنے کے لئے بنائے گئے ٹرمز آف ریفرنسز بھی طلب کئے گئے ہیں۔ نیب سے موصولہ مراسلہ پرجواب تیارکیا جا رہا ہے ۔ذرائع کے مطابق صدیق الفاروق دور میں بے قاعدگیوں کی بابت سب سے پہلے آواز سابق ایڈمنسٹریٹر فرحت عزیز نے بلند کی تھی اور کوئی پیش رفت سامنے نہ آنے پرچیئر مین نیب کو مراسلہ ارسال کیا تھا۔