لاہور(احتشام الحق) محمد حفیظ کے کورونا ٹیسٹ کے مختلف نتائج معمہ بن کر رہ گئے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ مختلف لیبارٹریز میں مختلف کٹس استعمال کی جا رہی ہیں جس سے ایسا ہوناممکن ہے ، اگر تین ا ینٹیجن والی کٹ سے نتیجہ مثبت آ ئے تو دو اینٹیجن والی کٹ سے اسی شخص کا نتیجہ منفی آ جاتا ہے ۔ پاکستان کرکٹ بورڈکیجانب سے سابق کپتان محمد حفیظ کا کورونا ٹیسٹ 22جون کو کرایا تو نتیجہ مثبت آ گیا مگر محمد حفیظ کی جانب سے دوسری پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا ٹیسٹ منفی آنے پر صورتحال بگڑ گئی اور ملک کی معروف لیبارٹری کے ٹیسٹ پر سوالیہ نشا ن اٹھ گیا جس نے اپنے پاس محفوط سیمپل کا دوبارہ ٹیسٹ کیا تو وہ پھر مثبت آ گیا جس پر لیبارٹری انتظامیہ نے پی سی بی سے رابطہ کرکے دوسری رپورٹ سے بھی آگاہ کردیا۔آل پاکستان فیملی فزیشن کے صدر ڈاکٹر طارق میاں نے روزنامہ 92نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ چار د ن بعد دوبارہ ٹیسٹ لینے سے رزلٹ منفی آنے کا امکان بہت کم ہو تا ہے تاہم بعض صورتوں میں ٹیسٹ منفی نا ممکن ہو تا ہے ۔ اس میں ڈبل اور ٹرپل اینٹیجن والی کٹ کے استعمال سے رزلٹ مختلف آ سکتا ہے ، اگر سیمپل لینے والا ٹیکنیشن سویب سے درست سیمپل نہ لے سکے تب بھی رزلٹ منفی آ جاتا ہے ۔