لاہور(حافظ فیض احمد) محکمہ ایکسائز حکام نے دو کنال سے بڑے نئے تعمیر ہو نے والے گھروں سے لگژری ٹیکس وصول کر نے کے لئے سروے کا عمل شروع کردیا جبکہ درجنوں لگژری گھروں کو سسٹم میں شامل کرکے ان کو ایل ٹی ون کے نوٹس ارسال کر دیئے اور ان سے لگژری گھروں کے حوالے سے تفصیل مانگ لی ہے ۔سابقہ دور حکومت میں دو کنال سے بڑے گھروں پر لگژری ٹیکس عائد کیا گیا تھا، جس پر کم از کم 4 لاکھ جبکہ زیا دہ سے زیا دہ 36لاکھ روپے لگژری ٹیکس عائد کیا گیا اورمحکمہ ایکسائز نے اب تک اس حوالے سے 15کروڑ روپے لگژری ٹیکس کی مد میں وصول کر لئے ہیں جو شہریوں سے ایک دفعہ وصول کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر ایکسائز رائو شکیل الرحمٰن کی ہدایت پر ای ٹی او ایکسائز عرفان مسعود غوری نے پوش علاقوں میں نئے تعمیر ہو نے والے دو کنال سے بڑے گھروں کو لگژری ٹیکس میں شامل کر نے کے لئے چار ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، جنہوں نے رائیونڈ روڈ، ویلنشیائ،واپڈ ٹائون ،ڈیفنس سمیت دیگر ہائو سنگ سکیموں میں تعمیر ہو نے والے بڑے گھروں کا سروے شروع کردیا ہے جبکہ خصوصی مہم کے دوران 60سے زائد نئے تعمیر ہو نے والے گھروں کو پراپرٹی ٹیکس سسٹم میں شامل کر لیا ہے اور انہیں ایل ٹی ون کے نوٹس بھی ارسال کر دیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ ایکسائز کی ٹیموں نے پوش علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے اہم شخصیات سے بھی لگژری ٹیکس وصول کرلیا، جس کے بعد نادہندگان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا اور حتمی نوٹس جاری ہونے کے بعد لگژری ٹیکس ادا نہ کرنے والے نادہندگان کی جائیدادوں کو سیل کر دیا جائے گا۔