لاہور(سلیمان چودھری )سابقہ دور حکومت میں صحت کے شعبے میں نئے تشکیل د ئیے جانیوالے ’’محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر‘‘ کے ماتحت مختلف پراجیکٹس میں کام کرنے والے سینکڑوں ملازمین کی تعلیمی اسناد کی متعلقہ تعلیمی اداروں سے تصدیق نہکروانے کا انکشاف ہوا ہے ،پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام، پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ، پنجاب ٹی بی کنٹرول پروگرام ، پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ، ہیلتھ انفارمیشن ڈلیوری یونٹ ، پرکیورمنٹ سیل ، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری سمیت دیگر ادارے شامل ہیں ۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے تمام ملازمین کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے احکامات جاری کر دیئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام، پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام ، پنجاب ٹی بی کنٹرول پروگرام ، پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ ، ہیلتھ انفارمیشن ڈلیوری یونٹ ، پرکیورمنٹ سیل ، ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری، چیف ڈرگ کنٹرولر ، پنجاب کوالٹی بورڈسمیت دیگر اداروں میں سینکڑوں ملازمین کو مختلف پوسٹوں کے لیے بھرتی کیا گیا جو کہ اب بھی وہاں پر کام کر رہے ہیں ۔ کنٹریکٹ پالیسی 2004ء کے تحت بھرتی ہونیوالے ان ملازمین کے تعلیمی و تجربے کے اسناد جو کہ لازمی متعلقہ اداروں سے تصدیق کروانے تھے ان کو فالو ہی نہیں کیا گیا اور تقریبا تین سال سے یہ ملازمین بغیر تعلیمی اسناد کے لیے کام کر رہے ہیں ۔کنٹریکٹ پالیسی کے مطابق بھرتی ہونیوالے ملازمین کے لیے ضروری ہے کہ ان کی فراہم کیے گئے کوائف کی تصدیق کروائی جائے لیکن ان کے حوالے سے پالیسی کو فالو نہیں کیا گیا ۔ اب سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے تمام ملازمین کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔