لاہور(نمائندہ خصوصی سے ) محکمہ خزانہ پنجاب نے سرکاری اداروں کو فنانشل گائیڈ لائنز جاری کر دیں جس میں مالی سال کے اختتام پر ٹھیکیداروں کو متوقع ادائیگیوں کے علاوہ سرکاری ملازمین کی بابت ہدایات بھی شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے صوبائی انتظامی سیکرٹریز، ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، خود مختار اداروں کے سربراہان، ضلعی حکومتوں کے تحت کام کرنے والے اداروں کے سربراہان کو جاری کئے گئے مراسلہ میں محکمانہ ترقیاتی اور نان ترقیاتی بجٹ کے درست استعمال کو یقینی بنانے کے لئے ہدایات جاری کی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ خزانہ پنجاب نے جاری کئے گئے بجٹ سے زائد اخراجات پر پابندی عائد کردی ہیں لہذاٰ اضافی اخراجات کی ادائیگی کے لئے سپلیمنٹری گرانٹس ملنے کی امید نہ رکھی جائے ۔،ایسے محکمے جنہوں نے اپنا مکمل بجٹ خرچ نہیں کیا ، ان محکموں کے اضافی فنڈز واپس لیکر دیگر محکموں کو حسب ضرورت فراہم کئے جاسکیں۔ محکمہ خزانہ پنجاب نے واضح کیا ہے کہ ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف محکمانہ کارروائی کی جائے گی۔مالی قوانین کی خلاف ورزی اور مالی بے ضابطگی کے نتیجے میں عدالتی کارروائی کی صورت میں انتظامی محکمے ذمہ دار ہوں گے ۔ محکمہ خزانہ کی جانب سے قرار دیا گیا ہے کہ30 جون تک کیش نہ ہونیوالے محکموں کے چیک تین جولائی تک اکائونٹس آفس میں بھیج دیئے جائیں۔