روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق رواں برس محکمہ صحت پنجاب حکومتی عدم توجہی اور ناقص پالیسیوں کے باعث شدید مسائل کی وجہ سے بحرانی کیفیت کا شکار رہا۔ تحریک انصاف ریاستی وسائل سڑکوں اور پلوں کی بجائے انسانوں پر خرچ کرنے کے وعدوں پر اقتدار میں آئی تھی۔ بلاشبہ حکومت نے کچھ شعبوں بالخصوص تعلیم میں کچھ حد تک لائق تحسین اقدامات بھی کئے ہیں مگر بدقسمتی سے روزگار اور صحت کے شعبے تحریک انصاف کے اقتدار کے 17 ماہ کے دوران مسلسل انحطاط اور تنزلی کا شکار رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے ایم ٹی آئی ایکٹ 2019ء کو آرڈیننس کے ذریعے نافذ کرنے پر طبی عملہ ہڑتالوں اور احتجاج پر مجبور ہوا تو حکومت کی طرف سے ٹیسٹوں کی فیس بڑھانے اور دیگر سہولیات کے خاتمے کی وجہ سے عوام کو شدید مسائل کا بھی سامنا رہا۔ تحریک انصاف کی تساہل پسندی اور پالیسی سازی کا فقدان کے باعث امسال پنجاب میں ڈینگی کے 12 ہزار کیسز اور 23 ہلاکتوں کی صورت میں بھی واقعات سامنے آئے۔ یہاں تک کہ 8 سال بعد پنجاب میں پولیو کے کیسز بھی سامنے آئے۔ اس تناظر میں دیکھا جائے تو تحریک انصاف کے دور اقتدار میں شعبہ صحت کو بحرانی کیفیت کا شکار قرار دینا غلط نہ ہو گا۔ بہتر ہو گا حکومت محکمہ صحت میں اصلاح احوال کے لئے نہ صرف منظم اور مربوط پالیسی بنائے بلکہ محکمہ صحت میں غفلت اور کوتاہی کا مظاہرہ کرنے والے افسران اور اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کا نظام بھی رائج کرے تاکہ عوام کو مفت اور معیاری تعلیم کے ساتھ بہتر علاج معالجہ کی سہولیات بھی میسر آ سکیں۔