لاہور،پشاور،اسلام آباد، پاکپتن ( نامہ نگار خصوصی ، خبر نگار ،وقائع نگار،ڈسٹرکٹ رپورٹر) پشاورہائی کورٹ میں پیڑول بحران سے متعلق کیس پرسماعت کے دوران وفاقی وزیر پیڑولیم عمر ایوب عدالت میں پیش ہوگئے ۔ عدالت نے تین دن کے اندر بحران ختم کرکے تفصیلی رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت جاری کردی ،دوران سماعت جسٹس قیصر رشید نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ عوام تکلیف میں حکومت بے فائدہ میٹنگز کررہی ہے ،ایک طرف کورونا دوسری طرف آٹا چینی اور پٹرول بحران ہے ۔ یہ کیا ہورہا ہے ؟ حکومت کیا کررہی ہے کورونا کے حوالے سے پمپس پر ایس او پیز کا خیال تک نہیں رکھا جارہا، جسٹس قیصر رشید نے استفسارکیاکہ حکومت معاملے پر رسپانس کیوں نہیں کررہی؟ وفاقی وزیر عمرایوب نے کہاکہ پیڑول بحران کی اصل وجہ ذخیرہ اندوزی اور مافیا ہے جس کے خلاف کارروائی کررہے ہیں جسٹس قیصر رشیدنے کہاکہ عوام کا مسئلہ حل کریں کیونکہ آپ وزیراعظم نہیں بلکہ اﷲ کے آگے جواب دہ ہونگے ،چیئرمین نیب کی کارکردگی سے بھی ہم خوش نہیں، انہیں بتا دیں۔۔وفاقی وزیر پیٹرولیم عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ پٹرول کمپنیوں نے مافیا بنایا ہوا ہے ، 30فیصد مانگ میں اضافہ بھی ہوا ہے ، 10دن کی سپلائی اب بھی موجود ہے ، مافیا عوام تک ثمرات پہنچنے نہیں دے رہا، ایکشن لیں گے ۔ عدالت نے کیس کی سماعت 17جون تک ملتوی کر دی۔دوسری طرف پنجاب میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے لیے لاہور ہائیکورٹ اور نیب سے رجوع کرلیا گیا ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ میں آج چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان سماعت کریں گے ۔دریں اثنا پٹرولیم کے حالیہ بحران کیخلاف نیب سے رجوع کیاگیا۔ دوسری طرف آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے تیل کا مقررہ ذخیرہ نہ رکھنے پر مختلف آئل کمپنیوں کو جرمانے کیے ۔ جبکہ تاحال ملک بھر میں تیل کا بحران جاری ہے ۔ روزنامہ 92 نیوز کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق حیسکول پرائیویٹ لمیٹڈ اور گیس اینڈ آئل پاکستان لمیٹڈ کو 50 لاکھ روپے جرمانہ کیا ہے ۔ اوگرا کی طرف سے لائسنس شرائط کی خلاف ورزی پر ٹوٹل پارکو پاکستان لمیٹڈ کو اورشیل پاکستان کو تیل سٹاک نہ رکھنے پر 1 کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا ہے ۔ پوما انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ ، گو، اوراٹک آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو5،5ملین روپے جرمانہ کیا جبکہ ترجمان کے مطابق اوگرانے مزید3کمپنیوں آسکرون،انرجی اوربائیکوآئل کمپنی کوشوکازنوٹس جاری کردیئے ۔دریں اثناء ملک کے مختلف شہروں میں عوام گیارہویں روز بھی پٹرول کی تلاش میں مارے مارے پھر تے رہے اور جہاں پٹرول دستیاب وہاں پر شہریوں کی طویل قطاریں لگی رہیں۔ کراچی،لاہور، پشاور، ملتان، سرگودھا اور گجرات، پاکپتن سمیت کئی شہروں میں عوام پریشان رہے جب کہ ٹھٹھہ ،پڈعیدن، غذر، لوئر دیر اور سوات میں بھی بیشتر پمپس بند رہے ۔