اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ انگریزوں کے تعلیمی نظام نے معاشرے میں طبقات پیدا کئے ، نبی کریمﷺنے سب سے زیادہ زورتعلیم پردیا، مسلمانوں نے علم سے ترقی کی، تلوارسے نہیں، انگریزوں نے سوچ سمجھ کرمسلمانوں کا تعلیم کا نظام ختم کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں اسلام آباد میں دینی مدارس میں زیرتعلیم طلبا کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وفاقی وزیربرائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود، وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نورالحق قادری، وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے ۔وزیر اعظم نے کہا دینی طلبا کو جدید تعلیم سے بھی آراستہ کیا جائے گا، دینی طلبا کو اقبالیات بھی ضرور پڑھائی جائے ، علامہ اقبال پڑھے لکھے طبقے کو اسلام کی طرف لائے ، انگریزی اردو نظام سے مدارس کو الگ کرنا ناانصافی ہے اور تعلیم کا مقصد صرف پیسہ کمانا نہیں۔انہوں نے کہا نبی پاکﷺ نے سب سے زیادہ تعلیم کے حصول پر زور دیا، نبی پاکﷺ نے فرمایا کہ تعلیم حاصل کرو، چاہے چین جانا پڑے کیونکہ وہ جانتے تھے تعلیم کے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، 700 سال تک دنیا کے ممتاز ترین سائنسدان مسلمان تھے ، مسلمانوں نے تلوار کی وجہ سے نہیں بلکہ علم کی وجہ سے ترقی کی۔ انہوں نے کہا انگریزوں نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کا تعلیمی نصاب ختم کیا، جب تعلیم ختم ہوئی تو مسلمان تنزلی کا شکار ہوئے ، اس وقت ہمارے ملک میں تین طرح کے مختلف نصاب چل رہے ہیں، تحریک انصاف کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کیا جائے گا، ایک ہی ملک میں تین قسم کے تعلیمی نصاب بڑی نا انصافی ہے ، دینی مدارس کے طلبا کو بھی دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کے حصول کا موقع دیاجائے گا تاکہ وہ بھی اعلیٰ عہدوں پر فائز ہوسکیں۔ انہوں نے کہا علامہ اقبال نے مشرق اور مغرب کی تہذبوں کا موازنہ کیا، وزیرتعلیم سے کہوں گا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں اقبالیات کا مضمون لازمی پڑھایا جائے کیونکہ ہمارے سیاسی رول ماڈل قائد اعظم اور نظریاتی رول ماڈل علامہ اقبال ہیں، علامہ اقبال کو سمجھنے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مسلمانوں کی کیا تاریخ اور طاقت تھی اور کس طر ح وہ دنیا پر چھا گئے ۔ انہوں نے کہا آج ہر جگہ مسلمان ظلم کاشکار ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد کھلی جیل میں بند ہیں، کوشش ہے کہ تعلیمی نظام میں یکسانیت لا کر تحقیق کی راہ ہموار کریں،یکساں نصاب کے لئے کمیٹی بنائی گئی ہے تاکہ پاکستانی نوجوان ہر شعبہ میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا ہماری کوشش ہے کہ ہر پاکستانی کو ہر طرح کی تعلیم دیں، اسلام ہمیں انسانیت کا درس دیتا ہے ، تعلیم سے کوئی بھی قوم انسانیت کی طرف جاتی ہے ، دین اسلام ہمیں دنیا میں آنے کا مقصد بتاتا ہے ، راہ حق کے بارے میں صرف تعلیم بتاتی ہے ، پاکستان واحد ملک ہے جواسلام کے نام پر بنا۔وزیراعظم نے کہا ترکی، پاکستان اور ملائشیاء نے الجزیرہ اور بی بی سی کی طرح ٹی وی چینل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، اس چینل کامقصد مسلمانوں کی نمائندگی اوردنیا کے سامنے مسلمانوں کا مؤقف پیش کرنا ہے ،ترکی کے ساتھ مل کر خالد بن ولید جیسے ہیروز پر فلمیں بھی بنائیں گے ۔صباح نیوز کے مطابق وزیراعظم نے کہا تعلیم اور اسلام کو ساتھ لے کر چلیں گے تو کامیابی ملے گی۔انہوں نے کہا ہمارے تعلیمی نظام کو بڑی محنت سے تباہ کیا گیا، ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے مگر اس میں وقت لگے گا، اس نظام کو لانے کیلئے سب کو ایک ہونا پڑے گا۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ایک اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا سی پیک منصوبوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل حکومت کی اولین ترجیح ہے ، امید ہے آئندہ چند روز میں چین کا دورہ پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کرنے اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے میں معاون ثابت ہو گا۔مزیدبرآں وزیراعظم سے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال نے ملاقات کی۔ملائشیا کے ایوان نمائندگان کے سپیکرمحمد عارف بن محمد یوسف بھی ملے ۔وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے مسئلہ کشمیر پر ملائشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کے موقف کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ مہاتیر محمد تمام ترقی پذیر اور مسلم ممالک کے لئے متاثر کن شخصیت ہیں۔وزیر اعظم نے ملائشین وفد کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا،۔دریں اثناء وزیر اعظم نے بنگلہ دیشی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجدسے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق عمران خان نے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کی مضبوطی کے عزم کا اظہار کیا۔