چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ 100ایکڑ اراضی پر مرچ فارم کا پائلٹ پروجیکٹ مکمل کر لیا گیا، اگلے مرحلے میں مرچ فارم کا رقبہ 3ہزار ایکڑ تک پہنچ جائے گا۔ چین اور پاکستان زرعی پیداواری ٹیکنالوجی میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ جس کے تحت زراعت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ پاکستان میں زراعت کے شعبے کو جدید بنانے کے لئے 20سے زیادہ منصوبوں پر عمل کیا جا رہا ہے۔ جس میں فصلوں کی پیداوار میں اضافے ،آبپاشی کے نظام کو اپ گریڈ کرنے‘ زرعی ترقی کو فروغ دینے کے لیے بیج شامل کئے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پہلے حصے میں 100ایکڑ اراضی پر مرچ کاشت کی گئی ہے جبکہ دوسرے فیز میں خیبر پی کے اور سندھ میں 30000ایکڑ پر کاشت کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ مقامی کسانوں کو ایک ایکڑ سے ایک لاکھ روپے سے زائد آمدنی ہو گی جبکہ 8000ٹن سے زیادہ خشک مرچیں پیدا ہونگی۔جنوبی پنجاب میں بھی اچھی قسم کی مرچ کاشت ہوتی ہے۔ سی پیک منصوبے کے تحت اسے وہاں پر کاشت کرنا چاہیے تاکہ چاروں صوبوں میں سی پیک کے ثمرات نظر آئیں۔ پاکستان مصالحہ جات تیار کرنے والی فصلوں کیلئے ایک بہترین جگہ ہے۔ اگر حکومت نے اس پر خصوصی توجہ دی تو ہم اس سے سالانہ اربوں ڈالر کما سکتے ہیں۔ پاک چائنہ ایگری کلچر پائلٹ زون بھی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو اگلے پانچ برس میں قائم ہو جائے گا، جس کے ساتھ ہی ہم مصالحہ جات کی صنعت میں خودکفیل ہونے کے قریب پہنچ جائیں گے۔