مکرمی !دنیا میں بہت کم لوگ یا شخصیات ایسی ہوتی ہیںکہ جن کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے خزانوں سے ایسی بے شمارخوبیاںاور وصف عطا کرتا ہے۔ جن کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ انسانیت کی تعمیر، تشکیل، تزئین اور فلاح و بہود کے لئے ایسے کام کرجاتی ہیں جن کو تاریخ ہمیشہ سنہرے لفظوں میں یاد رکھتی ہے۔ وہ اپنی لگن، جستجو، محنت، خلوص، مصمم ارادوں، جہدِ مسلسل، علمی قابلیت اور تجربات کے بل بوتے پر نہ صرف اپنی قوم بلکہ اقوامِ عالم کے لئے نمونہ بن جاتی ہیں۔ اور دنیا اُن پر فخر کرنے کے ساتھ ساتھ رشک بھی کرتی ہے۔ ڈاکٹر سمیرا لسعدآٹزم کی شکار ایک بیٹی کی ماں ہیںاور کویت سنٹر فارآٹزم کی فائونڈر اور ڈائریکٹر ہیں۔ کویت سنٹر فار آٹزم کے قیام کا بنیادی مقصد آٹزم کے حوالے سے لوگوں میں شعور وآگہی پیدا کرنا، اور اس کے علاوہ آٹزم (دائمی معذوری) کے شکار بچوں کی تعلیمی، تدریسی، معاشرتی، سماجی اور تصوراتی مہارت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اُن کی انفرادی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں معاونت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کے اور معاشرے کے مابین ممکنہ طور پر ہم آہنگی پیدا کرنا ہے۔ ڈاکٹر سمیرا السعد کی شب و روز کی محنت اور سرپرستی میں کویت سنٹر فارآٹزم نے بین الاقوامی ادارہ برائے معیاریہ (ISO) سے پہلی مرتبہ 2005ء میں بین الاقوامی معیار پر پورا اترنے کے حامل ادارے کا سرٹیفیکیٹ حاصل کیا۔ڈاکٹر سمیرا السعد اور کویت سنٹر فار آٹزم کا نعرہ ہے کہ ’’آئیں ہم سب مل کر کویت سمیت پوری دنیا میں موجود آٹزم کے شکار بچوں کے روشن مستقبل کے لئے کام کریں ‘‘ (سید صداقت علی ترمذ ی کویت)