کراچی ( نیٹ نیوز) جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے اینکر مرید عباس قتل کیس کو انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کردیا، اینکر مرید عباس قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آنے لگے ، کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں مرید عباس سمیت 2 افراد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران ملزم عاطف زمان کے وکیل نے مقدمے میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کرنے کی مخالفت کی، ملزم کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ مرید عباس، خضرحیات اور ملزم عاطف کے درمیان لین دین کا تنازع تھا، ذاتی تنازعات کے کیسز میں انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل نہیں کی جاسکتیں، کیس اے ٹی سی بھیجا گیا تو ہم فیصلے کو چیلنج کریں گے ، مدعی مقدمہ زارا عباس کے وکیل عامر نواز وڑائچ نے تحریری دلائل جمع کرادیے اور مدعی وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزم نے میڈیا پرسنز کے ساتھ بزنس کمیونٹی کو بھی نشانہ بنایا، ملزم عاطف زمان کا ایکٹ دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے ۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا دوہرے قتل کے بعد کس میں ہمت ہے وہ عاطف زمان سے پیسے مانگے ، 91 کروڑ روپے کھانے کے لیے عاطف زمان نے مرید اور خضر حیات کو قتل کیا، عاطف نے پیغام دیا کہ جو پیسے مانگے گا اس کا بھی یہی حشر ہوگا۔