لاہور(کلچرل رپورٹر)معروف گلوکار غلام علی نے اپنی زندگی کی 78بہاریں دیکھ لیں۔ گزشتہ روز انہوں نے اپنی سالگرہ فیملی کے ساتھ منائی۔ اس موقع پر شوبز ستاروں اور ان کے مداحوں نے ان کو دنیا بھر سے پیغامات بھیج کر ان سے محبت اور نیک تمنائوں کا اظہار کیا ہے ۔ گلوکار غلام علی 1940کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔ ان کو فن اے گائیکی میں اس قدر عبور حاصل ہے کہ پاکستان بھارت کے بڑے بڑے گلوکار ان کو اپنے استاد کا درجہ دیتے ہیں ۔ان کی مشہور غزلوں میں،آہ کو چاہیے اک عمر اثر ہونے تک (شاعر: مرزا غالب)اے حسن لیلا فام اے حسن بے پروا تجھے شعلہ کہوں شبنم کہوں (شاعر: بشیر بدر) اپنی دھن میں رہتا ہوں، میں بھی تیرے جیسا ہوں (شاعر: ناصر کاظمی) اپنی تصویر کو آنکھوں سے عرض غم سے بھی فائدہ تو نہیں (شاعر: رئیس وارثی) آوارگی (شاعر: محسن نقوی) ،چپکے چپکے رات دن (شاعر: حسرت موہانی) اور دیگر شامل ہیں ۔