پشاور،ڈیرہ اسماعیل خان،باجوڑ (سٹاف رپورٹر، نمائندگان 92 نیوز،صباح نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ’’جمہوریت بہترین انتقام ہے ‘ ‘ کے نعرے تلے آمریتی عناصراورسلیکٹڈ وزیراعظم کیخلاف جدوجہد جاری رہیگی۔سلیکٹڈ وزیراعظم ملک کے ہرادارے ، معیشت، اقدارکوتباہ کرنے پرتلاہوا ہے ، اٹھارہویں ترمیم پر حملے ہورہے ہیں۔ وزیراعظم اس ترمیم کو واپس کرنے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہر قسم کا دباؤ برداشت کرنے کو تیار ہیں، میری پوری پارٹی اور سارے خاندان کو بھی جیل میں ڈال دیا جائے تو آئین اور 18 ویں ترمیم پر آنچ نہیں آنے دینگے ۔جمہوریت ،آزادی صحافت اور ملٹری کورٹس پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ سینٹ چیئرمین کی تبدیلی سے اپوزیشن اتحاد کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔گزشتہ روز پشاورپریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ الیکشن میں انتہا پسندی کو فروغ دیا گیا۔ سیاست کے بجائے ذاتیات کو نشانہ بنایا گیااور آج جو کچھ ہو رہا ہے جمہوریت نہیں، آج پارلیمان کے پاس وہ طاقت نہیں، ہم اپنے انسانی حقوق پرسمجھوتہ کرتے جا رہے ہیں۔ آصف علی زرداری کے خلاف انتقامی کارروائیاں 5 جولائی 1977 کا تسلسل ہیں۔ آمریتی عناصراورجمہوریت پسندوں کے درمیان جنگ ابھی جاری ہے ۔ کچھ بھی کرلیں آخری فتح پاکستانی عوام کی ہوگی۔ بیگم بھٹواورشہید بی بی نے ملک میں بحالی جمہوریت کیئے جدوجہد کی ۔ قائد عوام کی جانب سے کمزورطبقات کو بااختیاربنانے پراستحصالی گروہ چوکنا ہوگیا جبکہ استحصالی گروہ کی سازشوں نے شہید بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کیا۔ پیپلزپارٹی ملک میں جمہوریت کی مکمل بحالی تک سکھ کا سانس نہیں لے گی۔ آمروں اوران کی کٹھ پتلیوں نے معاشرے ، معیشت اورجغرافیہ کوشدید نقصان پہنچایا۔ شہید بھٹو نے پوری قوم کو جگایا اوراسے بااختیار بنایا۔ راناثناء اﷲ پر غلط الزام لگا کرجیل بھیج دیا گیا،یہ ایک آمرانہ سوچ ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں کو مفاہمت سے کام لیناپڑے گا۔ قبائلی اضلاع میں دفعہ 144 کے ہوتے ہوئے الیکشن کی شفافیت کیسے ممکن ہوسکے گی، جیالے ڈرنے والے نہیں دھاندلی کاڈٹ کرمقابلہ کرینگے ۔شادی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زردار ی کا کہنا تھا کہ میری شادی نزدیک ہے تاہم تفصیل نہیں بتا سکتا۔پشاور پریس کلب کی جانب سے بلاول کو روایتی پگڑی پہنائی گئی ۔اس موقع پرسابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی، صوبائی صدر ہمایوں خان ،نجم الدین ، گوہر انقلابی اور دیگر رہنمابھی موجود تھے ۔قبل ازیں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر بلاول کو پشاور پولیس لائن میں یادگار شہداء پر حاضری سے روک دیا گیا۔خفیہ ادا رو ں نے پشاور پولیس لا ئن پردہشتگر د وں کے حملے کا ہا ئی الرٹ جا ری کیا جسکے پیش نظرسکیو رٹی انتظاما ت مزید بہتر بنا نے کی ہدا یت کی گئی ، بعدازاں پشاور پریس کلب میں شہداء کیلئے خصوصی دعاکی گئی ۔ادھر ڈیرہ اسماعیل خان میں بلاول کے آج جلسہ عام کی لئے تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔مقامی پی پی قیادت کے رات گئے انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد حق نواز پارک میں جلسہ کی اجازت ملنے پرجیالوں نے جلسہ گاہ کو سجانا شروع کردیا ۔ علاوہ ازیں بلاول بھٹو 8جولائی کو ضلع لوئر دیر اور باجوڑ کے سرحدی مقام منڈہ میں جلسہ عام سے خطاب کرینگے ۔ضلعی انتظامیہ سے باجوڑ میں جلسہ کی اجازت نہ ملنے کے باعث اب جلسہ ضلع لوئر دیر میں ہوگا ۔