مریدکے (تحصیل رپورٹر) جماعتِ اسلامی کے قائدین کے قتل کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جماعت اسلامی کے کارکنوں نے میتیں رکھ کر جی ٹی روڈ بلاک کردی اور ٹریفک دو گھنٹہ معطل رہی، گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، مقتولین شبیر حسین سرویا، صداقت علی صداقت اور اسد ہاشمی کی نماز جنازہ بھی مین جی ٹی رود پر ہی ادا کی گئی، جس کے بعد سڑک کے اطراف کو کھول دیا گیا، نماز جنازہ میں شرکت کیلئے جماعتِ اسلامی صوبہ پنجاب کے امیر جاوید قصوری خصوصی طور ر مریدکے آئے اور سوگواروں سے خطاب کیا ، انہوں نے پولیس و انتظامیہ کو متنبہ کیا کہ اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ملزمان گرفتار نہ ہوئے تو ڈی پی او شیخوپورہ آفس سمیت دیگر شہروں میں شدید احتجاج کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ شبیر سرویا، صداقت علی صداقت اور اسد ہاشمی کو گزشتہ روز دیرینہ دشمنی پر فیروزوالہ کچہری سے واپس مریدکے آتے ہوئے قتل کیا گیا۔ تہرے قتل کا مقدمہ قاسم ورک، شہباز ورک، اعظم ورک، یاسر ورک، قیصر ورک اور ان کے والد نعمت علی کیخلاف درج کرایا گیا ہے ۔ ادھر مسلم لیگ ن کے مقامی قا ئدین سابق ایم این اے رانا افضال حسین، سابق چیئرمین ضلع کونسل شیخوپورہ رانا احمد عتیق انور، سابق چیئرمین بلدیہ میاں شیخ شبیر احمد بھی جماعتِ اسلامی سے اظہار یکجہتی کیلئے موقع پر پہنچے ۔