لاہور،اسلام آباد(اپنے نیوز رپورٹر سے ،نامہ نگار، 92 نیوز رپورٹ،نیوز ایجنسیاں)نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز،صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کو چوہدری شوگر ملز کیس میں 31 جولائی کو طلب کر لیا،نیب نے طلبی کے سمن جاتی عمرہ میں موصول کرا دیئے ہیں۔ذرائع کے مطابق نیب نے عباس شریف مرحوم کے بیٹے عبدالعزیز کو بھی اسی کیس میں طلب کیا ہے ۔ طلب کئے گئے شریف فیملی کے یہ تمام افراد چوہدری شوگر مل میں شیئر ہولڈرز ہیں، نیب ان کے خلا ف منی لا نڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کریگا ۔ ذرائع کا کہنا ہے عباس شریف کے بیٹے یوسف عباس نے دوران تفتیش کئی اہم انکشافات کئے تھے جن کی بنیاد پرمریم نواز، حسین نواز، حسن نواز اور عزیز عباس کو طلب کیا گیا ہے ۔ نیب کو یوسف عباس سے ہونے والی تفتیش میں کئی غیر ملکی ٹرانزیکشن اور دیگر اہم شواہد بھی مل گئے ہیں۔دوسری جانب احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے جعلی بنک اکاؤنٹس کے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت17ملزمان کوسمن جاری کرتے ہوئے 19 اگست کو طلب کر لیا۔جن دیگر ملزمان کو بھی طلب کیا گیا ہے ان میں ڈائریکٹر پارک لین سٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ محمد اقبال ،یونس قدوائی ، سی ای او پارک لین ، ڈائریکٹر پارتھینن پرائیویٹ لمیٹڈ محمد اقبال خان نوری ، اکاؤنٹنٹ پارک لین محمد حنیف ، سی ای او ایم ایس پارتھینن ، سابق صدر عارف حبیب بنک و سمٹ بنک حسین لوائی ، اومنی گروپ کے مالک عبدالغنی مجید ، چیف فنانشل آفیسر اسلم مسعود ، اومنی گروپ کے مالک خواجہ انورمجید ، ریلیشن منیجر عارف حبیب بنک و سمٹ بنک طحہ رضا ، برانچ منیجر حبیب بنک عبداﷲ ہارون روڈ برانچ فاروق عبداﷲ ، آپریشن منیجر حبیب بنک شیرعلی ، سابق اے وی پی سمٹ بنک عزیرنعیم ، جنرل منیجر ایم ایس ٹراکوم پرائیویٹ لمیٹڈ اورجنرل منیجر ساؤتھ ایم ایس ٹریکوم پرائیویٹ لمیٹڈ محمد سلیم فیصل شامل ہیں۔ ریفرنس میں آصف زرداری ، محمد اقبال خان نوری، محمد حنیف ، حسین لوائی، عبدالغنی مجید ، اسلم مسعود ، طحہ رضا ، ایم فاروق عبداﷲ ، محمد سلیم فیصل اور شیرعلی گرفتار جبکہ انور مجید جوڈیشل کسٹڈی میں ہیں،3 ملزمان محمد اقبال ، محمد یونس قدوائی اور عزیر نعیم اشتہاری ہیں۔ نیب نے آصف زرداری کے خلاف پارک لین کیس گزشتہ ہفتے احتساب عدالت میں دائر کیاتھا جس میں سابق صدر پر پارک لین کمپنی کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے کا الزام ہے ،خریدی گئی زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔کیس میں پہلے بلاول بھٹو زرداری بھی نامزد تھے تاہم نیب کو ان کے خلاف ثبوت نہیں مل سکے تھے ۔