اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ،نیوز ایجنسیاں)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ایون فیلڈریفرنس کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کیلئے متفرق درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کردی ۔عرفان قادر ایڈوکیٹ کے ذریعے دائردرخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ احتساب عدالت نے 6 جولائی 2017 کو ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی، جو پاکستان کی تاریخ میں پولیٹیکل انجینئرنگ اور قانون کی سنگین خلاف ورزیوں کی کلاسک مثال ہے ۔ جسٹس شوکت صدیقی کے بیان سے عدالتی فیصلے کے غیر جانبدارانہ ہونے پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے ، جج ارشد ملک کی بھی ویڈیو وائرل ہوئی کہ ان پر نواز شریف کو سزا سنانے کیلئے بے حد دبا ئوتھا۔ سپریم کورٹ نے اس کیس میں تفتیش اور استغاثہ کی نگرانی کی، سپریم کورٹ نے ایک طرح سے اس کیس میں پورا عمل ہی کنٹرول کیا ، پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی ایسا کسی کیس میں نہیں کیا گیا،اثاثوں کے الزام میں تین الگ ریفرنس دائر کرنا بھی قانون کی خلاف ورزی تھی، نیب کیلئے لازم ہے وہ شفاف کارروائی کرے ، ٹرائل کی ساری کارروائی اور ریفرنس فائل کرنے کے احکامات بھی دبا ئوکا نتیجہ ہو سکتے ہیں۔عدالت قانون کی ان سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور انہیں تمام الزامات سے بری اور سزا کاالعدم قرار دے ۔ بعدازاں رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نوازکی درخواست پر 2 اعتراض کر دیئے ۔رجسٹرار آفس نے کہا مریم نواز نے اس درخواست میں وہی استدعا کی جو مرکزی اپیل میں کی۔مریم نواز اپیل میں فریش گرائونڈز کورٹ کی اجازت سے ہی لے سکتی ہیں۔رجسٹرار آفس کی جانب سے اعتراضات سے متعلق مریم نواز کے وکلاکو آگاہ کر دیا گیا ہے ۔مریم نواز کی متفرق درخواست آج سپیشل بنچ کے سامنے اعتراضات کیساتھ مقرر ہو گی۔ جسٹس عا مر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی سماعت کریں گے ۔